سعودی عرب

سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق نئی تفصیلات سامنے آگئیں

شیعیت نیوز: سعودی عرب کے معروف صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق نئی تفصیلات سامنے آگئیں۔

سعودی عرب کے شاہی خاندان سے وابستہ ڈیتھ اسکواڈ اور مصر کے درمیان تعاون سے متعلق خبروں نے جمال خاشقچی کے قتل سے متعلق خبروں کو ایک بار پھر ذرائع ابلاغ میں نمایاں کردیا ہے۔

بتایا جاتا ہے صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے مقصد ترکی جانے والے ڈیتھ اسکواڈ کے طیارے نے ممنوعہ ادویات کے حصول کے لئے قاہرہ میں توقف کیا تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے لئے جو ممنوعہ ادویات استعمال کی گئيں تھیں، ان کے بارے میں یہ بات ابھی صیغہ راز میں ہے کہ وہ کس قسم کی دوائیں تھیں اور انہیں کس نے سعودی عرب کے ڈیتھ اسکواڈ کو فراہم کیا تھا۔

امریکہ اور ترک حکومت نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے جو رپورٹ جاری کی ہے اس کے مطابق ان کا قتل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے براہ راست حکم پر انجام پایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مئی کے دوران صیہونی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں 3100 فلسطینی زیر حراست

بائیڈن نے اس رپورٹ کی بنیاد پر بن سلمان سے بازخواست کئے جانے کا عزم ظاہر کیا تھا تاہم انہوں نے آل سعود کے ساتھ اپنے تعلقات میں بگاڑ پیدا ہوجانے کے خدشات کے پیش نظر اپنے اس موقف سے پسپائی اختیار کرلی ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ کام ایسے باقی رہ گئے جو امریکی ایما پر کئے جانے باقی ہیں جن کی انجام دہی کے لئے آل سعود کو بہترین آپشن کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آلِ سعود نے وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کیا ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے دورانِ گفتگو دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور گہرے تعلقات کے حوالے سے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

سعودی وزیر خارجہ نے 2021ء میں حج کے انتظامات کے حوالے سے درپیش چیلنجز اور سعودی حکومت کی جانب سے عوامی مفاد میں اٹھائے گئے اقدامات سے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button