دنیا

اسرائیلی حکومت کے انٹیلی جنس افسر کی مشکوک موت

شیعیت نیوز : اسرائیلی حکومت کے انٹیلی جنس افسر کو گزشتہ سال ستمبر میں حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گيا تھا جس کی اب مشکوک موت کی خبر منظر عام پر آئی ہے۔

حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام کے تحت انٹیلی جنس افسر کی گرفتاری سے متعلق خبر کو کئی دنوں تک خفیہ رکھے جانے کے بعد بعض ذرائع نے مذکورہ افسر کی مشکوک موت کی خـبر جاری کی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے اس افسر کو گزشتہ سال ستمبر میں حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گيا تھا۔

صیہونی ذرائع کے مطابق وہ آئی ٹی کا ماہر تھا اور اسی فیلڈ میں اس نے بہت کم عمری میں ماسٹرس کی ڈگری لی تھی۔ مذکورہ افسر کے بارے میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس کی تدفین جو قانون کے مطابق فوجی قبرستان میں ہونی چاہئے تھی، عام قبرستان میں کی گئی ہے۔

سرکاری میڈیا نے اس افسر کی مشکوک ہلاکت کو خودکشی ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے تاہم اس کے اہل خانہ نے اس بات کی سختی کے ساتھ تردید کی ہے۔

مذکورہ افسر کے والد کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کی خودکشی سے متعلق جو دعویٰ کیا جارہا ہے وہ بے بنیاد ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ترک فورسز ہماری سرزمین سے فی الفور نکل جائیں، عراق

دوسری جانب اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘نے لکھا ہے کہ اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ کی پٹی پر کی گئی کارروائی کے دوران ناکامی کے اسباب جاننے کے لیے  14 کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔

عبرانی اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر کی گئی کارروائی کے دوران داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے کے بارے میں شکایت کی ہے کہ شاباک نے غزہ کی پٹی کی صورت حال اور اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےعسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے بارے میں درست اندازہ نہیں لگا سکی۔

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حماس کو دھوکہ دینے کی کوشش کی ہے مگر حماس اسرائیل کے دھوکے سے متاثر نہیں ہوئی۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے حماس کے ’میٹرو‘ کی اصطلاح پہلی بار استعمال کی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی مشرقی کالونیوں پر آدھے گھنٹے میں  200 فضائی حملے کیے جن میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button