یمن

اقوام متحدہ کے نمائندے مارٹن گریفیٹس کی انصاراللہ کے سربراہ سے ملاقات

شیعیت نیوز : انسانی المیئے کے تعلق سے اقوام متحدہ کے کردار پر انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالمالک الحوثی نے تنقید کی ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انصاراللہ کےسربراہ سید عبدالمالک الحوثی نے اقوام متحدہ کے نمائندے ’’ مارٹن گریفٹس‘‘ کے ساتھ ملاقات میں یمن میں جاری انسانی المیئے کو فوجی یا سیاسی معاملات سے جوڑے جانے کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔

انصاراللہ کے سربراہ کے ساتھ اقوام متحدہ کے نمائندے کی ملاقات سے متعلق زيادہ تفصیلات سامنے نہیں آئی ہے تاہم بتایا جاتا ہے کہ سید عبدالمالک الحوثی نے اس ملاقات یمن میں انسانی المیئے سے متعلق معاملات میں اقوام متحدہ کے کردار بھی تنقید کی ہے۔

یمن کے حالات پر نظر رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے مشن کو یمن کے انسانی المیئے سے سعودی اتحاد کی نجات کی فکر ہے کیونکہ مآرب کی جنگ اور سعودی اتحاد کے ٹھکانوں پر یمن کے ڈرون اور ميزائل حملوں کے تعلق سے سعودی اتحاد کو سیاسی فوجی اور معاشی اعتبار سے بہت زيادہ ہزیمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارتی آرمی چیف بھی پاکستان کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے

دوسری جانب یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے امن عمل کا جائزہ لینے اور جھڑپوں کو رکوانے کی کوشش کے تحت یمن کے دار الحکومت صنعا پہنچ گئے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صنعا ایئرپورٹ کے ایک با خبر ذریعے کا کہنا ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اتوار کو دار الحکومت صنعا پہنچے۔

جرمن خبر رساں ایجنسی نے ایئرپورٹ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتس کا تحریک انصار اللہ کے کچھ رہنماؤں نے پرجوش استقبال کیا۔

مارٹن گریفتس اپنے دو روزہ یمن دورے کے دوران یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے عہدیداروں سے ملاقات میں وسیع جنگ بندی اور انسانی صورتحال کے لئے سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے بارے میں مذاکرات کریں گے۔

اقوام متحدہ میں یمن کے امور کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتس نے گزشتہ ہفتے ریاض میں موجود یمن کی مستعفی حکومت اور سعودی عرب کے حکام سے ملاقات کی تھی جبکہ مسقط میں یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے اعلی مذاکرات کار محمد عبد السلام سے بھی ملاقات کی تھی۔

عربی اخبار رای الیوم نے رپورٹ دی ہے کہ مارٹن گریفتس نے ان ملاقاتوں میں جنگ بندی کے اپنے منصوبے، لوگوں کی آمد رفت اور یمن کے لئے چیزوں کی در آمد اور برآمد پر عائد پابندیوں کو کم کئے جانے کی راہوں کا جائزہ لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button