شیعہ عزاداروں کی جبری گمشدگیوں کے خلاف ملتان میں دوسرے جمعہ بھی احتجاجی ریلی اور علامتی دھرنا
رہنماؤں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی جانب سے افراد کو جبری گمشدہ کرنا غیر آئینی اور آئین کے آرٹیکل دس کی خلاف ورزی ہے۔ہم محب و طن ہیں لاپتہ افراد کے معاملہ میں قانون اور آئین کی بات کرتے ہیں

شیعیت نیوز: جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ملتان میں نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین سے گلشن مارکیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے گلشن مارکیٹ پہنچ کر احتجاجی علامتی دھرنا دیا۔
دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی۔ڈویژنل صدر آئی ایس او ملتان ثقلین۔ مولانا عمران ظفر۔مولانا جعفر انصاری۔ قمر عباس زیدی نے کی۔
مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسنگ پرسنز کی فیملیز سے مانگا گیا وقت ختم ہو چکا ہے۔ لاپتا افراد کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔ جبری گمشدگی کے شکار آخری فرد کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔جب تک ہمارے پیاروں کو بازیاب نہیں کیا جاتا تب تک مزار قائد پر دھرنا ختم نہیں ہو گا۔حکومتی وعدوں کو عملی شکل میں دیکھنا چاہتے ہیں۔محض طفل تسلیوں سے اب کام نہیں چلے گا۔اگر ریاستی اداروں نے روایتی بے حسی کامظاہرہ کرتے ہوئے عہد شکنی کی تو رمضان المبارک کی مختلف مذہبی تقریبات اور تربیتی پروگراموں کا انعقاد بھی دھرنے میں ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی فوج اور سپاہ ملکی اور علاقائی سطح پر امن و سلامتی کی ضامن ہیں، جنرل باقری
انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج کا فیصلہ کسی عجلت میں نہیں کیا گیا بلکہ حکومت سمیت تمام ذمہ دار ریاستی اداروں کے دروازے کھٹکھٹانے کے بعد حوصلہ افزا جواب نہ ملنے پر کیا گیا ہے۔جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کر کے صدر پاکستان، و زیر اعظم سے ملاقاتیں کی۔ان کی جھوٹی یقین دہانیوں کے باوجود ہم ہمت نہیں ہارے۔
یہ بھی پڑھیں: شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کا مطالبہ، سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
رہنماؤں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی جانب سے افراد کو جبری گمشدہ کرنا غیر آئینی اور آئین کے آرٹیکل دس کی خلاف ورزی ہے۔ہم محب و طن ہیں لاپتہ افراد کے معاملہ میں قانون اور آئین کی بات کرتے ہیں۔لاپتہ افراد اگر کسی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے مذہبی جماعتوں اور اہل وطن کو پریشان کیا جارہا ہے۔ہمارا دھرنا ابھی علامتی ہے اگر شیعہ قوم کے صبر کا پیمانا لبیز ہوا تو پھر بات حکومتوں کے جانے تک ہو جائے گی۔ہم محب وطن ہیں ریاست کے ہر اچھے اقدام کی حمایت کرتے ہیں اور کسی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کریں گے جوغیر آئینی اور غیر قانونی ہوں۔ اس موقع پر مولانا فرمان علی صفدری۔حکیم شبیر حسین۔ شہریار حیدر اور دیگر بھی موجود تھے۔