دنیا

یورپی یونین کی سپاہ پاسداران ایران کے خلاف انتقامی کارروائی

شیعیت نیوز: خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سپاہ پاسداران ایران کے کورکمانڈر سردار حسین سلامی یورپی یونین کے ذریعے منظور شدہ افراد میں شامل ہیں جن پر نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ یاد رہے اس وقت تک 89 ایرانی افراد اور 4 ادارے یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یوروپی یونین نے انسانی حقوق کی پامالیوں کے الزام میں سپاہ پاسداران ایران کے سینئر کمانڈر جنرل حسین سلامی سمیت 8 ایرانی فوجی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرکردہ شخصیات پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

یوروپی یونین نے پیر کو اپنے سرکاری گیزٹ میں اعلان کیا ہے کہ جنرل حسین سلامی نومبر 2019 کے فسادات پر قابو پانے کے لئے طاقت کے استعمال کے احکامات جاری کرنے کے لئے ایک میٹنگ میں شریک تھے لہذا ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے(سنجیدہ) واقعات کے لئے حسین سلامی ذمہ دار ہے!

یہ بھی پڑھیں : امریکہ عراق میں ایک بار پھر اپنے پاؤں جمانے کی سازش کر رہا ہے، علی شمخانی

واضح رہے کہ ایران کے خلاف 2013 کے بعد انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں پر یورپی یونین کی پہلی پابندیاں جو سفری پابندیوں اور اثاثوں کو منجمد کرنے پر شامل ہے عائد کی گئی تھی۔

ایران کی وزارت خارجہ نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ یورپی یونین کی پابندیوں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں اور اس کے جواب میں انسانی حقوق کے امور پر یورپی یونین کے ساتھ ہونے والی بات چیت معطل کی جاتی ہے۔ اسی طرح دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ اور پناہ گزینوں کے شعبے میں بھی ہر طرح کا تعاون فوری طور پر روکا جا رہا ہے۔

دوسری جانب یورپی یونین نے ایران پر پابندیوں میں اپریل 2022ء تک توسیع کر دی۔

دستاویز کے مطابق ایران میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر پابندیوں کو اپریل 2022ء تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ یہ اقدامات پہلی بار 2011ء میں متعارف کروائے گئے تھے اور بعد ازاں اس میں سالانہ توسیع کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button