دنیا

امریکہ جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت کے لئے تیار، اسرائیل کی مخالفت

شیعیت نیوز: امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت کیلئے تیار ہے اور اس ضمن میں تہران سے پابندیاں اٹھائی جائیں گی، اسرائیل نے امریکی بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل نے امریکی حکومت کو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت سے روکنے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل’’13‘‘کی رپورٹ کے مطابق جلد ہی خفیہ ادارے ’’موساد‘‘ کا چیف یوسی کوہین امریکہ کا دورہ کرے گا۔

اسی تناظر میں اسرائیلی انٹیلی جنس سروس ’’موساد‘‘ کے سربراہ ’’یوسی کوہین‘‘ آنے والے دنوں میں ایک سرکاری وفد کے ساتھ امریکہ پہنچیں گے۔ یوسی کوہین ایرانی سرگرمیوں کے بارے میں امریکی حکام کو شواہد پیش کریں گے اور یہ بتائیں گے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے متعلق معلومات کو چھپا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : چین کو یک طرفہ امریکی مطالبات قبول نہیں، چینی وزیر خارجہ

’’العربیہ‘‘ کو معلوم ہوا کہ موساد چیف ’’یوسی کوہین‘‘ خطے میں ایران کی فوجی سرگرمیوں سے متعلق انٹیلی جنس فائل کے ساتھ ساتھ  تہران کے فوجی جوہری منصوبے سے متعلق پیشرفت پر بھی بات چیت کریں گے۔

امریکہ میں ’’موساد‘‘ کے سربراہ کے ایجنڈے میں ایران کو مکمل طور پر یورینیم کی افزودگی سے روکنا ، جدید سنٹری فیوجز کی تیاری کو روکنا اور بلا استثنیٰ تمام ایٹمی تنصیبات عالمی توانائی ایجنسی(آئی اے ای اے) کے  معائنے کے لیے کھلونا ہے۔

توقع ہے کہ شام ، عراق اور یمن میں ایرانی پوزیشن اور سرگرمی کو روکنے ، ایران کو دنیا بھر میں اسرائیلی مفادات کو نشانہ بنانے کے ساتھ بیلسٹک میزائل منصوبے کو روکنے اور اس پر پابندیاں برقرار رکھنے پر بھی بات چیت کی جائے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پچھلے تین برسوں کے دوران  اسرائیل نے ایران نے اپنے ملیشیاؤں کے لئے مالی اعانت اور اسلحہ سازی کے منصوبوں کو کئی ہڑتالوں کا نشانہ بنایا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button