اسرائیل القدس میں انتخابات کے راستے میں رکاوٹ ہے، محمد اشتیہ

شیعیت نیوز: فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے انتخابات کے انعقاد کے لئےعالمی برادری کو سرکاری خطوط بھیجنے کا اعلان کیا۔
القدس العربی نامی اخبار نے فلسطینی چیف ایگزیٹو کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یہ خط اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکہ اور روس کو بھیجے گئے ہیں۔
قدس شہر میں صیہونی حکومت کی انتخابات میں رکاوٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ پہلے سے طے شدہ معاہدوں پر اسرائیلی حکومت کو مجبور کرنے کے لئے مداخلت کریں۔
فلسطینی اتھارٹی کےوزیر اعظم محمد اشتیہ نے تاکید کی ہے کہ ان معاہدوں کے مطابق صیہونی حکومت پر لازم ہے کہ وہ یروشلم شہر میں موجود فلسطینیوں کو فلسطینی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی شہری شہید، بیوی زخمی
وزیر اعظم محمد اشتیہ نے مزید کہا کہ یروشلم میں انتخابات کے بارے میں تمام فلسطینی جماعتوں کے اصرار پر اسرائیلی حکومت پر بین الاقوامی دباؤ ڈالا جائے گا تاکہ وہ ان انتخابات میں یروشلم کے عوام کی شمولیت کو قبول کرے۔
یاد رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے دسمبر کے آخر میں پارلیمانی (قانون ساز اسمبلی)، صدارتی اور قومی مشاورتی اسمبلی کے انتخابات کے لئے تاریخ مقرر کی تھی۔
اپنے صدارتی حکم میں محمود عباس نے اعلان کیا تھا کہ پارلیمانی انتخابات 22 مئی 2021 جبکہ سال جاری میں 31 جولائی کو صدارتی انتخابات اور 31 اگست کو قومی اسمبلی کے انتخابات منعقد ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں : شام کی سرزمین پر حزب اللہ کی موجودگی نہایت ضروری ہے، روس
دوسری جانب اسرائیلی ریاست کی جیل میں قید ایک فلسطینی عماد البطران نے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج مسلسل 45 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ ڈیڑھ ماہ سے جاری بھوک ہڑتال کے باعث اسیر کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے۔
کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے باربار اسیر البطران کو ایک سے دوسری جیل میں منتقل کرنےکا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اسے مجد جیل میں قید کیا گیا اس کے بعد اسے الرملہ جیل منتقل کیا گیا۔ وہاں سے اسے نیتزان الرملہ منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 47 سالہ البطران کو بار بار انتظامی قید میں ڈالا جاتا رہاہے۔ وہ مجموعی طور پر 10 سال کا عرصہ صیہونی زندانوں میں قید کاٹ چکا ہے۔
سال 2013ء میں اس نے مسلسل 105 دن اور 2016ء میں انتظامی قید کے خلاف 36 دن بھوک ہڑتال کی تھی۔پانچ بچوںکے باپ البطران کے ایک بھائی طارق البطران کو عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔