مشرق وسطی

قاہرہ اور ابوظہبی کے درمیان مزید کشیدگی

شیعیت نیوز: قاہرہ اور ابوظہبی کے مابین کشیدگی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ مصری صدر نے کچھ مصری عہدیداروں اور متحدہ عرب امارات کے مابین حالیہ تعلقات پر نظر ثانی کا حکم دیا ہے۔

لندن سے شائع ہونے والے العربی العربیہ اخبار نے ذرائع کے حوالے سے اپنی خصوصی رپورٹ میں لکھاہے کہ قاہرہ حکومت متحدہ عرب امارات کے ساتھ کچھ سابقہ اور موجودہ مصری عہدیداروں کے گہرے تعلقات کے بارے میں بہت فکر مند ہے۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ عبد الفتاح السیسی کے دفتر کے سکیورٹی آفس نے مصری عہدیداروں کے متحدہ عرب امارات کے دورے سے متعلق مکمل معلومات اکٹھا کرنے اور مصری اور اماراتی عہدیداروں کے مابین کسی بھی طرح کے رابطے یا ملاقاتوں کی تفصیلات جمع کرنے کی درخواست کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی فوج نے صوبہ الضالع میں سعودی اتحاد کے ایک اور حملے کو پسپا کر دیا

رپورٹ کے مطابق یہ درخواست قاہرہ اور ابوظہبی کے مابین کشیدہ تعلقات کے تناظر میں کی گئی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں قاہرہ کے حکام میں النھضہ ڈیم کیس کے بارے میں ایسا مؤقف اختیار کیا ہے جو مصر کے مفاد میں نہیں ہے اور بالواسطہ طور پر ایتھوپیا کی حکومت کی حمایت کرتا ہے۔

اسی کے ساتھ ہی مصری صدر کے دفتر کو اماراتی حکام کی جانب سے اہم مصری عہدیداروں سے ملاقات اور ان سے بات کرنے کے لئے بار بار کی جانے والی کوششوں پر تشویش ہے، مصری ذرائع کے مطابق یہ ملاقاتیں مشکوک ہیں اور ان مذاکرات کا موضوع بنیادی طور پر مصر کی مستقبل کی صورتحال کے بارے میں مصری حکام کے خیالات کے بارے میں ہے۔

اسی دوران متعدد تحقیقی مراکز جنہوں نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدہ کیا ہے یا متحدہ عرب امارات کی مالی اعانت سے چلائے جارہے ہیں ، انھیں مصر کی داخلی صورتحال اور علاقائی بحرانوں کے مصر پر اثرات نیز مجموعی طور پر ملک کی داخلی اور انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں رپورٹ کرنے کے لئے مطلع کیا گیا ہے خاص طور پر چونکہ ان میں سے کچھ تھنک ٹینکوں کو سابق مصری سکیورٹی اہلکار چلاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button