سعودی عرب

سوشل میڈیا استعمال کرنے کے جرم میں سعودی خواتین گرفتار

شیعیت نیوز: سعودی عرب کے سوشل میڈیا کارکنوں نے اس ملک میں سوشل میڈیا کا استعمال کرنے کی وجہ سے کچھ سعودی خواتین گرفتار کرنے کی اطلاع دی ہے۔

الخلیج الجدید نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آزادی اظہار رائے کے قیدیوں کے ایک اکاؤنٹ کا کہنا ہے کہ سعودی حکام نے متعدد نوجوان خواتین کو سوشل میڈیا پر سرگرمیوں کی وجہ سے گرفتار کیا جس کا مقصد سیاسی حراست میں لیے گئے افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے جانے والوں میں ایک حاملہ خاتون بھی ہے جس کے لئے سعودی حکام ذمہ دار ہیں۔

اکاؤنٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ دو سعودی کارکنان کو ہائیر جیل میں حراست میں رکھا گیا ہے اور تیسری سعودی عرب کے مشرقی حصے میں ہے، آزادی اظہار رائے کے قیدیوں کے اکاؤنٹ نے جیل میں حاملہ خواتین کی صحت اور حفاظت پر زور دیتے ہوئے بلا وجہ حراست میں لیےگئے تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کورونا سے جاں بحق حماس کے دو سینیر رہنما سپرد خاک ، جنازوں میں ہزاروں افراد شریک

دوسری جانب سعودی عرب نے اپنے پٹرولیم کے ذخائر پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون حملے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیزان آئل فیلڈ پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون حملے کے بعد بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی۔

سعودی عرب کی وزارت پٹرولیم کے ایک اعلی عہدیدارنے ڈرون طیارے کے حملے کو تخریب کارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر چند کہ اس حملے کے بعد جیزان آئل ریفائنری کے ایک حصے میں آگ بھڑک اٹھی تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

المیادین ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق جیزان آئل ریفائنری پر یمنی فوج کی جانب سے میزائل حملہ کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس قسم کی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ سعودی عرب میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں جس کے بعد سعودی عرب کے کئی ہوائی اڈے بند ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button