مشرق وسطی

شام: امریکی فوجیوں کی جیلوں سے داعشی دہشتگرد عناصر عناصر فرار

شیعیت نیوز: شامی ذرائع نے شمال مشرقی شام کی ایک جیل سے داعش دہشتگرد عناصر کے فرار کر جانے کی خبر دی ہے۔

العالم ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق داعش کے تیرہ دہشت گرد شمالی شام کی ایک جیل سے فرار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو امریکی حمایت یافتہ ڈیموکریٹک فورس نامی گروہ کے زیر کنٹرول ہے۔

فرار کرنے والے داعش دہشت گردوں میں اس کا ایک سرغنہ بھی تھا۔

دنیا کے چوّن ممالک کے تقریبا پانچ ہزار داعشی ڈیموکریٹک فورس نامی گروہ کی جیلوں میں بند ہیں اور ان کے ممالک اپنے ان دہشت گردوں کو واپس لینے کے لئے تیار نہیں ہیں ۔

ڈیموکریٹک فورس نامی گروہ کے ساتھ امریکی فوجی بھی ایک عرصے سے غیرقانونی طور پر شمالی اور شمال مشرقی شام میں موجود ہیں اور شام کے قدرتی ذخائر اور تیل لوٹنے کے ساتھ ہی اس علاقے کے شہریوں کے خلاف بدسلوکی بھی کرتے ہیں ۔

شامی حکومت نے با رہا زور دے کر کہا ہے کہ امریکی دہشتگرد عناصر اور ان سے وابستہ گروہ کا مقصد شام کا تیل لوٹنا ہے اور انھیں جلد سے جلد اس علاقے سے نکل جانا چاہئے۔اس علاقے کے عوام ، بھی با رہا مظاہرے کر کے شام سے غاصب فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کرچکےہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل نے سعودی عرب کو جنگ یمن میں جھونکا ہے، بدرالدین الحوثی

دوسری جانب غاصب امریکی فوجی شام سے تیل اور گندم چوری کرکے عراق منتقل کر رہے ہیں۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق غاصب امریکی فوجیوں نے شامی ذخائر سے لوٹے جانے والے گندم کے اٹھارہ ٹرکوں کو سیمالکا کی غیر قانونی گزرگاہ کے ذریعے عراق منتقل کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی فوجی سیمالکا نامی غیر قانونی گزرگاہ کو غلات، تیل اور دوسرے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تیل اور گندم چور امریکی فوجیوں نے رواں ماہ کے دوران گندم کی پچاس کھیپیں اور تیل سے لدے پانچ سو ٹینکر شام سے عراق منتقل کیے ہیں۔

امریکی اور ترک فوجی اور ان سے وابستہ دہشت گرد عناصر کافی عرصے سے غیر قانونی طور پر شمالی اور شمال مشرقی شام میں موجود ہیں اور تیل، گندم اور دوسرے غلات کی لوٹ مار کے علاوہ علاقے کے لوگوں کو بھی حملوں کا نشانہ اور ان کی املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

شام کی حکومت اپنی سرزمین پر امریکی اور ترک فوجیوں کی موجودگی کو غیر قانونی قرار دیتی ہے۔ دمشق کا کہنا ہے کہ امریکی اور ترک فوجیوں اور اپنے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے ہمراہ شام سے نکل جانا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button