عراق

عراق میں امریکی لاجسٹک قافلے پر یکے بعد دیگر حملے

شیعیت نیوز: عراقی ذرائع نے حلہ کے علاقے میں تیسر ے امریکی لاجسٹک قافلے کو نشانہ بنائے جانے کی خبر دی ہے۔

صابرین نیوز کے مطابق تیسرے امریکی لاجسٹک قافلے کو اتوار کے روز صوبہ بابل کے صدر مقام حلہ کے قریب حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں ہونے والے نقصانات کا اندازہ نہیں ہوسکا ہے۔

اتوار صبح سویرے بھی صوبہ بابل کے علاقے میں دو امریکی لاجسٹک کاروانوں پر حملہ کیا گیا تھا، جس کی ذمہ داری انٹرینشنل ریزسٹینس فرنٹ نامی عراقی گروہ نے قبول کرلی ہے۔

عراق کے صوبہ صلاح الدین میں دہشت گرد امریکی فوج کے ایک لاجسٹک کاروان پر حملہ کیا گیا ہے۔

عراق کی صابرین نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد امریکی فوج کے اس لاجسٹک کارواں کو اس وقت سڑک کے کنارے نصب بم کے ذریعے حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ صوبہ صلاح الدین کے العوجہ علاقے سے گذر رہا تھا۔

صابرین نیوزچینل نے ابھی اس واقعے کی تفصیلات اور اس میں ہونے والے جانی نقصانات کی تفصیل نہیں بتائی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کی الحدیدہ پر جارحیت، 5 یمنی زخمی

عراق میں موجود دہشت گرد امریکی فوج کے اڈوں اور کاروانوں کو حالیہ مہینوں میں کئی بار حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

پچھلے ایک ہفتے کے دوران عراق کے مختلف شہروں میں بارہ امریکی لاجسٹک قافلوں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔

عراقی عوام اپنے ملک سے دہشت گرد امریکی فوجیوں کے باہر نکلنے کا مطالبہ کررہے ہیں اور اس ملک کی پارلیمنٹ بھی اس حوالے سے ایک بل منظور کر چکی ہے ۔

دوسری جانب ادھر البدر تنظیم کے سربراہ ’’قصی الانباری‘‘ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ الحشد الشعبی کو کمزور کرنے کا امریکی منصوبہ ہرگز کامیاب نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ الانبار، دیالی، نینوی اور صلاح الدین صوبوں میں حشد الشعبی کو کمزور کرنے کے مقصد سے امریکہ جو منصوبے بنارہا ہے وہ ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان صوبوں میں دہشت گردوں کو پھر داخل ہونے کی اجازت نہيں دیں گے۔

البدر کے سربراہ قصی الانباری نے عراق کے مغربی علاقے خاص طور پر سرحدی صوبے الانبار اور دیگر صوبوں میں حشد الشعبی کے موثر کردار کی وجہ سے امریکہ کی نگرانی اور مدد سے مذکورہ علاقوں میں مسلح کارروائيوں میں کافی کمی آگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button