یمن

یمنی فوج کے صوبے مآرب میں سعودی فوجی ہیڈ کواٹر پر ميزائل حملے

شیعیت نیوز: صوبہ مآرب میں سعودی فوجی ہیڈ کواٹر پر ميزائل حملے کی خبریں گشت کر رہی ہیں۔ دوسری طرف یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس انصار اللہ پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے شہر مآرب کے مغرب تک پہنچ گئی ہے ۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق دھماکے کی یہ آوازیں مآرب میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر یمن کی عوامی فورسز انصار اللہ اور مسلح افواج کے جانب سے فائر کئے جانے والے میزائل حملے کی تھیں۔

بتایا جاتا ہے کہ اس حملے سعودی عرب اور اس کے مقامی ایجنٹوں کے ہیڈ کواٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل مقامی ذرائع نے مآرب کی جانب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے بڑے پیمانے پر فوجی سازوسامان روانہ کئے جانے کی خبردی تھی۔

صوبہ مآرب میں دوماہ قبل قومی نجات کی حکومت اور سعودی نواز مستعفی صدر منصور ہادی کے مسلح افراد کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئی تھیں۔

صوبہ مآرب تیل سے مالا مال ایک ایسا علاقہ ہے کہ جس کی سرحدیں شمال میں سعودی عرب سے ملتی ہیں، یہاں تیل کی یومیہ برآمدات دولاکھ بیرل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انصار اللہ نے آل سعود کی نیندیں حرام کردیں، شاہ خالد ایئر بیس اور آرامکو پر ڈرونوں سے حملہ

دوسری جانب یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس انصار اللہ پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے شہر مآرب کے مغرب تک پہنچ گئی ہے جہاں وہ صرواح اسٹریٹیجک علاقے کو آزاد کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔

الاخبار کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے اپنی پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے المشجع اور العطیف کے شمال میں واقع الکسارہ کے مشرقی علاقے نیز الملبودہ کو آزاد کرا لیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق ان علاقوں کو آزاد کرائے جانے سے المشجع کا پورا محاذ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے کنٹرول میں آگیا ہے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی اتحاد کے قبضے سے سترہ فوجی ٹھکانوں کو بھی آزاد کرا لیا ہے اور ایدات الرا اور الطلعہ میں سعودی اتحاد کے آلہ کار فوجیوں کا محاصرہ تنگ تر کر دیا ہے۔

صرواح کے مشرق میں الطلعہ الحمرا کو آزاد کرائے جانے سے اس پورے علاقے کا کنٹرول یمنی فوج کے ہاتھ میں آگیا ہے۔

شہر مآرب، تیل و گیس کے ذخائر اور پانی کے ڈیم کی وجہ سے بہت زیادہ اقتصادی اہمیت کا حامل ہے اوراس شہر پر کنٹرول ہوجانے کے بعد یمنی عوام کے کافی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button