امریکہ، ایران کی ایٹمی معاہدے میں محفوظ واپسی چاہتا ہے، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ

شیعیت نیوز: ترجمان امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ ایران نے سابق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے نکلنے سے پہلے جوہری معاہدے پر اپنے وعدوں پر مکمل طور پر عمل کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان ند پرایس نے ایک پریس بریفنگ کے دوران اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل کیا اور جوہری توانائی کے عالمی ادارے کی متعدد رپورٹیں بھی اس کی واضح مثالیں ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ واشنگٹن تہران کی ایٹمی معاہدے میں محفوظ واپسی چاہتا ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہمارا صبر لامحدود ہے۔
ترجمان امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ معاہدے میں شامل دیگر ممالک کے ساتھ مشترکہ میٹنگ سے متعلق امریکی آفر کا ایران نے تاحال کوئی رسمی جواب نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ، ایران پر عائد تمام پابندیوں کو فوراً اٹھا لے، چینی وزارت خارجہ
2015ء کے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کرانا امریکہ کیلئے فوری چیلنج ہے۔ ہمارا صبر لامحدود نہیں ہے، بہترین راستہ یہی ہے کہ ایران کبھی جوہری طاقت حاصل نہ کرسکے۔
امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کا ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے پر مکمل اعتماد ہے اور جب جوہری معاہدے پر عمل در آمد ہو رہا تھا تو ایران بھی اس پر مکمل طور پر عمل کر رہا تھا اور ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے حکام بھی ایران کی کارکردگی سے راضی تھے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ نے 8 مئی 2018 کو یکطرفہ طور پر ایٹمی معاہدے سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا اور جوہری معاہدے میں شامل دیگر ممالک نے بھی ایٹمی معاہدے کو بچانے کیلئے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا جس کے بعد ایران نے 5 جنوری 2020 کو ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں کو کم کرنے کا فیصلہ اور اعلان کیا۔