مشرق وسطی

امارات کی قیادت میں قائم بین الاقوامی لاجسٹک پاسپورٹ فریم ورک میں اسرائیل بھی شامل

شیعیت نیوز: اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صیہونی ریاست متحدہ عرب امارات کی قیادت میں قائم بین الاقوامی لاجسٹک پاسپورٹ فریم ورک میں شامل ہوگئی ہے۔

جمعرات کو اسرائیلی حکام نے اعلان کیا کہ وہ دبئی کے زیر اہتمام اور اس کی سربراہی میں بین الاقوامی اقدام بین الاقوامی لاجسٹک پاسپورٹ (ڈبلیو ایل بی) میں شامل ہوگیا ہے، جس کا مقصد عالمی منڈیوں میں تجارتی حجم میں اضافہ کرنا ہے۔

عبرانی اخبار ’’اسرائیل ہیوم‘‘ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی کمپنیاں اس طرح جنوبی نصف کرہ کے ممالک کے ساتھ تجارت کا حجم بڑھا سکیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : کالعدم سپاہ صحابہ کا فتنہ ، کمشنر حیدرآباد ڈویژن نے ماتلی میں مذہبی اجتماعات پر پابندی عائد کردی

اس طرح اسرائیل  نے بھارت ، جنوبی افریقہ ، انڈونیشیا ، برازیل ، کولمبیا اور دیگر ممالک کو ’’عالمی رسد کے پاسپورٹ‘‘ کے فریم ورک میں شامل کیا ہے۔ امارات کی سرکاری سرکاری ایجنسی نے کہا ہےاس اقدام  میں’’اسرائیل‘‘ کی شرکت کو خوش آئند ہے۔

ایجنسی نے بتایا کہ اس اقدام کا مقصد پہلے ممالک کے مال بردار وفاداری پروگرام کے ذریعے جہاز رانی کے اخراجات کو کم کرنے اور ٹرانزٹ ٹائم کو کم کرکے  رکن ممالک کی معیشتوں کو مزید ترقی دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارتی فوج کی بربریت،جعلی سرچ آپریشن کے دوران 60 سالہ بزرگ کشمیری شہری شہید

متحدہ عرب امارات کی ایجنسی کے مطابق ستمبر 2020 اور جنوری 2021 کے درمیان دبئی اور اسرائیل کے مابین تجارتی تبادلے کا حجم 272 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔

ایک ایسے وقت جب عرب اور اسلامی دنیا کو اسلام دشمن عالمی سامراج کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا ہے، بعض عرب حکام اسرائیل کو خوش کرنے کے لئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے زیر اہتمام واشنگٹن میں منعقدہ ایک تقریب میں 15 ستمبر 2020 کو متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے تعلقات  معمول پرلانے کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button