دنیا

جوبائیڈن کی نئی پالیسیوں پر سابق امریکی عہدے دار کی نکتہ چینی

شیعیت نیوز: امریکہ کے ایک سابق عہدے دار نے خبردار کیا ہے کہ ایمیگریشن کے حوالے سے امریکی صدر جوبائیڈن کی نئی پالیسیوں سے ملک کے سرحدی علاقے بحرانی صورتحال سے دوچار ہو جائیں گے۔

فاکس نیوز کے مطابق ٹرمپ حکومت کے ہوم لینڈ سکیورٹی کے ایک اعلیٰ عہدے دار چاڈ وولف نے دعویٰ کیا ہے کہ جوبائیڈن کی نئی ایمیگریشن پالسیوں سے کورونا وائرس اور اقتصادی بحرانوں کے ساتھ ساتھ ایک اور بحران ملک میں کھڑا ہو جائے گا جس سے امریکہ کے سرحدی علاقوں کو روبرو ہونا پڑ سکتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بائیڈن نے اپنی صدارت کے پہلے روز جو فرامین جاری کئے ہیں، اُس سے جنوب مغربی امریکہ میں مشکلات کھڑی ہو جائیں گی اور پھر ملک سے غیر قانونی مہاجرین کو ملک سے نکالنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا آئندہ ہفتے عرب امارات اور بحرین کا مجوزہ دورہ

چاد وولف نے اظہار تشویش کیا کہ امریکہ آنے والے غیر ملکی تارکین وطن کے سلسلے میں جوبائیڈن کی نئی پالیسیوں سے، ایسے حالات میں کہ جب لاکھوں امریکی بے روزگار ہو چکے ہیں، لاکھوں مہاجرین کے لئے روزگار کے مواقع فراہم ہو جائیں گے۔

خیال رہے کہ جوبائیڈن نے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد پہلے ہی دن ڈونلڈ ٹرمپ کے جاری کردہ فرامین کو کالعدم قرار دیتے ہوئے سترہ ایگزیکیٹیو آڈرز پر دستخط کئے تھے۔

دوسری جانب امریکہ میں نئی حکومت کے قیام کے بعد بھی حریف ممالک کے ساتھ کشیدگی بدستور جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ شدت اختیار کرگیا

اطلاعات کے مطابق دفاعی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ امریکی جنگی بیڑے یو ایس ایس پورٹر کے بحیرہ اسود میں داخل ہونے کے بعد روس کے ساتھ کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے اور دونوں ممالک ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ یو ایس ایس پورٹر علاقے میں تعینات ہونے کے بعد 2 دیگر جنگی بیڑوں میں شامل ہو گیا ہے۔ دوسری جانب جزیرہ نما کریمہ میں تعینات روسی فضائی دفاعی نظام بھی فوجی مشقوں کے دوران سرگرم ہو گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر پوتین نے جوہری سمجھوتے کی توسیع پر اتفاق کیا تھا، تاہم دونوں رہنماؤں کے مابین ہونے والی گفتگو میں امریکی صدر نے زیادہ تر اپنے تحفظات ہی کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ 2017 کے بعد بحیرۂ اسود میں امریکی بحریہ کی یہ ایک بڑی اور اہم فوجی سرگرمی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button