شام کے صوبے دیر الزور میں امریکی فوجی کی بکتر بند گاڑی پر بم حملہ، 3 ہلاک

شیعیت نیوز: تیل سے مالامال شام کے مشرقی صوبے دیر الزور میں ایک امریکی بکتر بند گاڑی سڑک کنارے نصب طاقتور بم سے ٹکرا گئی جس کے باعث گاڑی میں سوار 3 فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
شامی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کے مطابق یہ دھماکہ امریکی قبضے میں واقع شامی تیل کی سب بڑی تنصیبات العمر آئل فیلڈ کے قریب وقوع پذیر ہوا جبکہ امریکہ کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران امریکہ کی جانب سے نہ صرف گولہ بارود اور لاجسٹک فوجی سازوسامان کے حامل سینکڑوں ٹرالے دیر الزور میں قائم امریکی فوجی اڈے تک پہنچائے جا چکے ہیں بلکہ وہاں موجود کرد فورسز کے ساتھ سازباز کے ذریعے شامی تیل کے اکثر کنوؤں پر بھی قبضہ کیا جا چکا ہے۔
یاد رہے کہ سال 2011ء میں شام مسلط کردہ بین الاقوامی دہشت گردوں کی جنگ سے قبل شام کی جانب سے روزانہ 3 لاکھ 80 ہزار بیرل تیل برآمد کیا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : انسانی حقوق کے دعویداروں کی پراسرار خاموشی اسرائیل کی شہ کا سبب ہے، شامی وزارت خارجہ
دوسری جانب جوبائیڈن حکومت نے 2 دن بعد ہی اپنے جارحانہ عزائم ظاہر کر دیئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ نے امریکی حکومت سنبھالنے کے فوری بعد جارحانہ عسکری عزائم ظاہر کر دیئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ایک مرتبہ پھر امریکی فوج جنگ زدہ شام میں داخل ہوگئی ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے جنگ زدہ علاقوں سے اپنی فوج نکالنے کی پالیسی کے تحت گذشتہ برس شام سے بھی اپنی فوج نکال لی تھی۔ تاہم اب جوبائیڈن حکومت نے دوبارہ سے اپنی فوج شام بھیج دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں پر مشتمل امریکی فوجی دستہ عرب اسلامی ملک شام میں داخل ہوگیا۔ یہ فوجی دستہ عراق کے راستے سے شام میں داخل ہوا، جبکہ ایک اور فوجی دستہ بذریعہ ہیلی کاپٹر شام پہنچ چکا۔
یہاں واضح رہے کہ جوبائیڈن نے 2 روز قبل ہی امریکہ کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے اقتدار سنبھالا ہے۔ انہوں نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر فتح حاصل کی تھی۔ اقتدار سنبھالنے کے فوری بعد جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے کئی فیصلے صدارتی حکم ناموں کے ذریعے ختم کر دیئے تھے۔