متحدہ عرب امارات کی حکومت کا تل ابیب میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان

شیعیت نیوز: متحدہ عرب امارات کی حکومت نے فلسطینیوں کے ساتھ خیانت میں ایک قدم اور بڑھاتے ہوئے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے شہر تل ابیب میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کی منظوری دے دی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دبئی کے ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن راشد آل مکتوم کی سربراہی میں اتوار کو ہوئے اجلاس میں تل ابیب میں متحدہ عرب امارات کا سفارت خانہ کھولے جانے پر موافقت ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے تل ابیب میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ سال اگست میں معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت سفارتی تعلقات استوار ہوئے تھے۔ اس معاہدے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : عوامی رضاکار فورس حشدالشعبی کے 10 جوان شہید
معاہدے پر دستخط کے بعد متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ اس تاریخی سفارتی بریک تھرو سے مشرقِ وسطیٰ میں امن کو فروغ ملے گا۔ اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے کئی اور معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں۔
سفارتی تعلقات معمول پر آنے کے ایک مہینے بعد گزشتہ سال اکتوبر میں امارات کی پہلی پرواز تل ابیب پہنچی تھی۔ واپسی پر اتحاد ایئرویز کی پرواز میں اسرائیلی سیاحت کے ماہرین سوار ہوئے تھے جنہوں نے دو دن متحدہ عرب امارات میں گزارے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا یہ فیصلہ، جو بائیڈن کی حکومت کی حمایت حاصل کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت نے بھی متحدہ عرب امارات میں اپنے سفارت خانے کے افتتاح کا اعلان کر دیا ہے۔
صیہونی وزارت خارجہ کے ترجمان لیور حیات نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اسرائیلی سفارت کاروں کی موجودگی میں ابو ظہبی میں سفارت خانے کا افتتاح کر لیا گیا ہے۔