عراق

ملک اور علاقے کی سکیورٹی میں علاقائی ممالک کا کردار اور تعاون اہم ہے، عراقی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: عراقی وزیر خارجہ نے علاقے کی سیکورٹی میں ایران ، عراق اور خلیج فارس کے عرب ممالک کے کردار کو اہم قرار دیا ہے۔

عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ، عراق کے بعض علاقوں میں پوری طرح سرگرم ہے اور یہ داخلی خطرہ بدستور موجود ہے۔

انہوں نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کے ممالک کے درمیان کشیدگی، عراق کی داخلی اور سیکورٹی صورت حال پر اثر انداز ہوتی ہے۔

فواد حسین نے کہا کہ خلیج فارس کے عرب ملکوں اور ایران کے ساتھ عراق کے اچھے اور خوشگوار تعلقات ہیں اور ان تعلقات کے بارے میں ہماری فہم، مغرب کی فہم سے مختلف ہے ۔ عراق کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران، عراق اور خلیج فارس کے عرب ممالک، علاقے کی سیکورٹی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بغداد دہشت گردانہ بم دھماکوں کے ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دی جائے گی، مصطفی الکاظمی

دوسری جانب عراقی ذرائع نے اس ملک میں امریکہ کے 6 فوجی کانوائے پر حملوں کی اطلاع دی ہے۔

صابرین ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق چھٹے امریکی فوجی کارواں پر حملہ صوبہ صلاح الدین میں ہوا جس میں امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کو کافی نقصان ہوا ہے۔ اس سے قبل کل رات امریکہ کے 5 فوجی کاروانوں پر حملے دیوانیہ، بابل اور ذی قار صوبوں میں کئے گئے۔

صابرین ویب سائٹ کے مطابق دیوانیہ صوبے میں امریکی فوجیوں کے کانوائے پر حملے کی ذمہ داری اصحاب الکہف گروہ نے لی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس حملے میں اسپین کے کچھ فوجی مشاور زخمی ہوئے ہیں جو نیٹو کے رکن ہو سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بغداد کے ابو غریب علاقے میں بھی امریکی فوجی کارواں پر حملہ ہوا ہے۔

صوبہ بابل میں امریکی فوجی کے کانوائے پر بھی حملے کی ذمہ داری اصحاب الکہف نے قبول کی ہے۔

اس سے پہلے کل جمعرات کو بھی عراقی ذرائع نے کچھ امریکی کانوائے پر حملے کی خبر دی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کے لئے امداد لے جانے والے کارواں معمولا شام یا کویت کی سرحدوں سے عراق میں داخل ہوتے ہیں۔

گزشتہ کچھ وقت سے عراق میں امریکی فوجی کارواں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button