ٹرمپ کی امیدوں پر پانی پھر گیا ، الیکٹورل کالج نے جوبائیڈن کی کامیابی کی تصدیق کردی

شیعیت نیوز: امریکی الیکٹورل کالج نے بالآخر جو بائیڈن کو 2020ء کے انتخابات میں فاتح قرار دے دیا، جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلسل شکست تسلیم کرنے سے انکار کے باعث 40 دن تک جاری رہنے والے تناؤ کا خاتمہ ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز الیکٹورل کالج کی ہونے والی ووٹنگ میں امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف جوبائیڈن نے تین سو چھے الیکٹورل ووٹ حاصل کئے جبکہ خود ٹرمپ کو کل دوسو بتیس ووٹ ہی مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی و اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کے باعث مجھ پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، فاتو بینسوڈا
ووٹنگ میں امریکہ کی پچاس ریاستوں اور کلمبیا میں باضابطہ طور پر صدر کے انتخاب کے لئے ووٹنگ ہوئی جس میں وہی نتیجہ برآمد ہوا جو اس سے قبل امریکی ذرائع ابلاغ اعلان کر چکے تھے۔
گزشتہ روز ہونے والی الیکٹورل کالج کی باضابطہ ووٹنگ، انتخابات میں کامیابی کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ کی آخری امید تصور کی جا رہی تھی اور وہ بھی خاک میں مل گئی۔ امریکہ میں عہدہ صدارت تک پہنچنے کے لئے کسی بھی صدارتی امیدوار کو کم از کم دوسو ستر الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
الیکٹورل کالجز کی ووٹنگ کا آغاز گزشتہ روز امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق صبح دس بجے ریاست ورمونٹ سے ہوا۔اس درمیان الیکٹورل کالجز کی باضابطہ ووٹنگ کے کچھ ہی دیر بعد امریکی صدر ٹرمپ نے اٹارنی جنرل ویلیم بار کے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
جوبائیڈن20 جنوری 2021 کو حلف اٹھائیں گے اور وہ امریکہ کے 46 ویں صدر ہوں گے۔ وہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں نائب صدر بھی رہے۔
خیال رہے کہ ویلیم بار نے حال ہی میں یہ کہا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی پر مبنی صدر ٹرمپ کی جانب سے کئے جانے والے دعووں کی تائید میں انہیں کوئی ثبوت نہیں ملے۔ ان کے اس بیان سے ڈونلڈ ٹرمپ خاصے چراغ پا ہوئے تھے۔ ٹرمپ نے اب تک اپنی شکست کو تسلیم نہیں کیا اور وہ بدستور دھاندلی کے الزامات کا اعادہ کر رہے ہیں۔