دنیا

امریکہ عقل سے بھی بے بہرہ ہے۔ سرگئی ریابکوف

شیعیت نیوز : روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا کہ ہمیں ایسی امریکی انتظامیہ سے ڈیل کرنا پڑ رہا ہے جو کامن سینس تک قبول کرنے کو تیار نہیں۔

جے سی پی او اے کے مشترکہ کمیشن کی ویانا میں میٹنگ ہوئی جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کا کہنا تھا کہ بیس ستمبر سے ایران پر امریکہ کی جانب سے پابندیاں لگانے کا قانونی جواز ہی نہیں۔

سرگئی ریابکوف نے کہا کہ ڈیل پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک چین، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور یورپی یونین کا بھی اس معاملے پر یہی موقف ہے۔

بیس اگست کو اقوام متحدہ میں پیش امریکی قرارداد کی پندرہ میں سے تیرہ اراکین نے یا تو مخالفت کی تھی یا ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیل سے یکطرفہ طور پر سن دو ہزار اٹھارہ میں الگ ہو کر امریکہ اس معاملے میں کسی بھی اقدام کا حق کھو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کے ساتھ برطانیہ کے عسکری تعاون کا کوئی جواز نہیں: جیرمی کوربن

دوسری جانب چین اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے جوہری معاہدے کو باقی رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

منگل کے روز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں منعقد ہونے والی جوہری معاہدے (جے سی پی او اے) کے مشترکہ کمیشن کی سولہویں نشست کے موقع پر چین اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے ایران کے ساتھ ہوئے جوہری معاہدے کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔

جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے برلن میں اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات کے دوران جوہری معاہدے کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں دونوں ممالک کے مشترکہ موقف کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس موضوع پر تفصیل سے بحث ہوئی ہے۔

دوسری جانب جوہری معاہدے (جے سی پی او اے) کے مشترکہ کمیشن کی سولہویں نشست منگل کے روز ویانا میں شروع ہو گئی ہے۔ یہ نشست نائب وزیر کی سطح پر ہو رہی ہے اور اس میں ایران کے علاوہ گروپ چار جمع ایک (4+1) کے نمائندے بھی شریک ہیں۔ اس کمیشن کا آخری اجلاس فروری سن 2020 میں ویانا میں ہی منعقد ہوا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button