مشرق وسطی

قطری نمائندے محمد العمادی کی اسرائیلی حکومت کے سکیورٹی حکام کے ساتھ ملاقاتیں

شیعیت نیوز : فلسطینی اخبار القدس نے انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ قطری کمیٹی برائے تعمیر نو فلسطین محمد العمادی غاصب صیہونی حکام کے ساتھ ملاقات کے لئے بیت حانون سرحدی گزرگاہ سے اسرائیل میں داخل ہو گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق محمد العمادی غزہ میں تناؤ کم کرنے کے ذمہ داروں سمیت غاصب صیہونی حکومت کے اعلی سکیورٹی حکام اور اسرائیلی قومی سلامتی کمیشن و غاصب صیہونی کابینہ کے نمائندہ رابطہ دفتر سے بھی ملاقات کریں گے۔

ذرائع کے مطابق محمد العمادی جو گزشتہ منگل کے روز غزہ میں داخل ہوئے تھے جہاں انہوں نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے بعض مرکزی رہنماؤں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی تھیں، اس کوشش میں ہیں کہ دونوں طرف کے موقف کو تناؤ کم کرنے کی جانب مائل کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں عزاداروں پر بھارتی فورسز کی بربریت، پیلیٹ گنوں کا استعمال

سعودی اخبار الشرق الاوسط نے بھی اس حوالے سے رپورٹ شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ محمد العمادی نے حماس اور تل ابیب کے درمیان ثالثی کی خاطر غاصب صیہونی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔

قبل ازیں بھی محمد العمادی نے غاصب صیہونی حکام کے ساتھ اپنے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی قابض حکومت کے ساتھ روابط نہ صرف کوئی نئی بات نہیں بلکہ یہ روابط غزہ کی پٹی کے اندر انسانی امداد کے پہنچائے جانے میں آسانی پیدا کرنے کا ہمیشہ کا طریقۂ کار بھی ہے۔

فلسطینی اخبار القدس نے اپنی خبر شائع ہونے کے 2 گھنٹوں بعد ہی محمد العمادی کے مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) سے واپس لوٹ آنے کی خبر بھی دی ہے۔ اس اخبار نے صیہونی ای مجلے ’’والا‘‘ سے نقل کرتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ قطری نمائندے نے (اسرائیل کے اندر) دونوں معاند فریقوں کے مطالبات کو ایک دوسرے تک پہنچایا ہے۔

واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت اسرائیل نے چند دن قبل ہی اپنے تازہ ترین اقدامات کے ذریعے غزہ کی پٹی کے گرد محاصرہ پہلے سے کہیں زیادہ شدید کر دیا ہے جس کے بعد اب غزہ کی پٹی کی واحد باقی ماندہ سرحدی گزرگاہ ’’کرم ابوسالم‘‘ سے بھی ایندھن و خوراک سمیت ہر قسم کے سازوسامان کے گزرنے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

دوسری طرف غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینی ماہی گیروں کے لئے مچھلی کے شکار کا سمندری علاقہ بھی پہلے سے کہیں کم کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ غزہ کی پٹی اور غاصب یہودی بستیاں گزشتہ 2 ہفتوں سے غاصب صیہونی اور مزاحمتی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا میدان بنی ہوئی ہیں جبکہ غاصب صیہونی حکومت نے فوق الذکر عرصے کے دوران بہانے بہانے کے ساتھ غزہ کی پٹی کو ہوائی و توپ خانے کے حملوں کا نشانہ بنانا بھی شروع کر رکھا ہے تاہم فلسطینی مزاحمتی محاذ کی جانب سے ان حملوں کا بھرپور جواب بھی دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button