دنیا

امریکی ریاست کا سعودی عرب کو جدید ڈرون طیارے نہ دینے کا فیصلہ

شیعت نیوز : امریکی ریاست کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں ڈیموکریٹ اور ری پبلکن کے سینیٹروں نے ایک ایسا بل پیش کیا ہے کہ جس میں علاقائی ممالک کو ہتھیار فروخت نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

امریکی ریاست کنٹیکٹ(Connecticut ) کے سینیٹر اور اس بل کے روح رواں سینیٹر کریس مورفی نے بزنس اینسائیڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے خلیج فارس میں اپنے اتحادیوں کو ہتھیاروں میں ڈبو دیا ہے جس کی وجہ سے علاقے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو گئی ہے۔

امریکی سینیٹر نے دعوی کیا کہ جب کوئی چیز ہم سعودی عرب پر فروخت کرتے ہیں تو ایرانی ایک دم اسی طرح کی چیز حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے سوالیہ طور پر کہا کہ آیا ہم مشرقی ایشیا میں سعودی اور ایرانی ڈرون طیاروں کی پروازوں کا مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں؟ اور یہ ایک ڈراؤنا خواب ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی شکست کا قوی امکان

امریکی سینیٹر نے جو بل پیش کیا ہے اس میں جدید ترین ڈرون ان ممالک کو فروخت کرنے کی ممانعت کی گئی ہے جن کا شمار امریکہ کے قریبی اتحادیوں میں نہیں ہوتا ہے۔ اسرائیل، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا اور جاپان اور نیٹو میں امریکہ کے اتحادیوں کو اس فارمولے سے استثنی حاصل ہے۔

دوسری جانب امریکہ میں کورونا وائرس کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ 64 ہزار 94 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ورلڈ میٹرز(Worldometers ) کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں کورونا میں مبتلا اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں دن بدن تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اب تک امریکہ میں50 لاکھ 95 ہزار 524 افراد کورونا میں مبتلا ہو چکے ہیں جس میں سے میں اب تک ایک لاکھ 64 ہزار 94 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

قبل ازیں امریکی مرکز برائے متعدی امراض کے سربراہ انتھونی فوچی نے کورونا کی صورتحال کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں روزانہ چالیس ہزار سے زائد لوگ کورونا میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اگر امریکہ میں کورونا کے مریضوں میں اضافے کی رفتار ایک لاکھ افراد یومیہ تک پہنچ جائے تو اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں۔

امریکہ کورونا وائرس کے مریضوں اور اموات کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے اور صورتحال میں بہتری کے فوری آثار دکھائی نہیں دے رہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button