یمن

یمن اور شام کے قومی وسائل کو امریکہ اور سعودی عرب لوٹ رہے ہیں۔ انصار اللہ

شیعت نیوز : یمن میں اسلامی تنظیم انصار اللہ سے وابستہ قومی نجات حکومت کے وزير خارجہ ہشام شرف نے کہا ہے کہ یمن اور شام کے قومی وسائل اور ذخائر کو امریکہ اور سعودی عرب لوٹ رہے ہیں۔

ہشام شرف نے شامی کرد تنظیم قسد اور امریکہ کے درمیان شام کا تیل چوری کرنے کے معاہدے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ خطے میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کے ذریعہ علاقائی ذخائر اور قدرتی وسائل کو لوٹ رہا ہے اور اسے اس سلسلے میں سعودی عرب کی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔

یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ شام کی کرد تنظیم قسد کے ساتھ تیل چوری کرنے کے سلسلے میں امریکہ کا معاہدہ باطل، غیر قانونی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ہشام شرف نے کہا کہ جس طرح امریکہ شام کا تیل چوری کررہا ہے اسی طرح سعودی عرب امریکی پشت پناہی اور حمایت کے ذریعہ یمن کے تیل اور گيس کے ذخائرکو لوٹ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آیۃ اللہ العظمیٰ سیستانی کا محرم کے پروگراموں کے انعقاد کے سلسلے میں اہم پیغام

امریکہ اور سعودی عرب دونوں شام اور یمن کے قومی وسائل اور ذخائر کو لوٹ رہے ہیں البتہ امریکہ کی طرف سے سعودی عرب کی حمایت ہمیشہ جاری نہیں رہےگی۔

دوسری جانب عرب نیوز چینل المسیرہ کے مطابق امیر ترین مسلم ملک سعودی عرب کی جانب سے غریب ترین مسلم ملک یمن پر گزشتہ 1 ماہ کے دوران 598 ہوائی حملے کئے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کی جانب سے یمن پر ہونے والے ان حملوں میں زیادہ تر مشرقی صوبے مارب کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یمن کے خلاف مسلط کردہ ہولناک جنگ میں سعودی فوجی اتحاد کے ساتھ امریکہ، اسرائیل و برطانیہ سمیت دنیا کے 40 سے زائد ممالک شریک ہیں۔

یمن کے خلاف سعودی ہوائی حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے قبل ازیں لبنانی اخبار "الاخبار” نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ یمن پر مسلط کردہ سعودی جنگ میں نہتے یمنیوں پر ہوائی حملوں کی ذمہ داری برطانیہ نے اپنے کاندھوں پر اٹھا رکھی ہے۔ د

وسری طرف سعودی عرب کے اندر یمنی سرحد کے قریب واقع، 6 ہزار 300 برطانوی کارکنوں کے ساتھ BAE Systems پر کام کرنے والی ایک برطانوی کمپنی، جس نے سعودی فوج کے ساتھ اربوں ڈالرز کا معاہدہ کر رکھا ہے، کا کہنا ہے کہ اگر ہم یہاں موجود نہ ہوتے تو سعودی جنگی طیارے ایک یا دو ہفتوں کے دوران ہی یمنی آسمان سے غائب ہو جاتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button