ایران

امریکی یکطرفہ پابندیاں سب سے زیادہ کورونا مریضوں کو متاثر کر رہی ہیں۔ تخت روانچی

شیعت نیوز : اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے یکطرفہ پابندیاں جو کورونا سے نمٹنے کیلیے ممالک کی قابلیتوں کو کمزور کرتے ہیں، کو ختم کرنی کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بات مجید تخت روانچی نے جمعرات کے روز سلامتی کونسل میں کورونا کے اثرات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بیماری اپنی وباء کے ساتھ ممالک کی معاشی اور سماجی صورتحال پر منفی اثر پڑتا ہےاور پابندیاں بھی اس صورتحال کو مزید پیچیدہ کر سکتے ہیں۔

ایرانی عہدیدار نے کہا کہ خطے بالخصوص شام اور یمن میں کورونا کے پھیلاؤ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے کچھ مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شام کے عوام کے خلاف حالیہ امریکی یکطرفہ پابندیوں کے ساتھ ساتھ یمنی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر محاصرے کے بعد بھی یہ صورتحال مزید بڑھ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شیعہ علماء، ذاکرین، تنظیموں اور کاروان سالاروں نے حکومتی زائرین پالیسی کو مسترد کردیا

انہوں نے کہا کہ ایران، ایک ایسے ملک کی حیثیت سے جو کورونا کا شکار ہے اور اسے امریکی پابندیوں کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے بخوبی واقف ہے کہ ان پابندیوں نے طبی سازو سامان اور منشیات کی درآمدات کو روکنے کے ساتھ کس حد تک کورونا سے نمٹنے کے لئے ممالک کی صلاحیتوں کو کمزور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ یکطرفہ پابندیاں عملی طور پر مریضوں کو سب سے زیادہ نشانہ بناتی ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ پابندیاں کس قدر غیر اخلاقی، غیر انسانی اور غیر قانونی ہیں۔

تخت روانچی نے کہا کہ کورونا انسانیت کا مشترکہ دشمن ہے اور اس سے نمٹنے کا واحد راستہ عملی یکجہتی اور عالمی تعاون ہے لہٰذا کسی بھی قسم کی پابندیاں پوری دنیا کے مفادات کو نقصان پہنچائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور متعدد بین الاقوامی شخصیات اور دنیا بھر کے سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے پابندیوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button