مشرق وسطی

شام: الحسکہ صوبے میں امریکی فوج نے ایک نیا فوجی اڈہ تیار کرنا شروع کردیا

شیعت نیوز : شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ امریکی افواج نے الحسکہ صوبے کے مشرق میں الیعربیہ کےعلاقے (تل کوجر) میں ایک فوجی اڈہ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ ہوائی جہازوں کے لیے ایک رن وے بھی تیار کرنا شروع کیا ہے۔

سیرین آبزر ویٹری کے مطابق عراق کی سرحد کے قریب واقع الحسکہ صوبے میں امریکی فوج نے ہیلی کاپٹروں اور کارگو طیاروں کے لیے لینڈنگ پیڈ قائم کرلیا ہے۔ نئے امریکی ایئربیس کے اطراف میں کنکریٹ بلاکس کی دیوار کھڑی کی گئی ہے۔

آبزرویٹری نے گذشتہ روز عراق کے کردستان علاقے سے آنے والے الولید کراسنگ کے راستے ایک امریکی قافلے کے شمال مشرقی شام میں داخلے کا دعویٰ کیا تھا۔ شامی انسانی حقوق گروپ کے مطابق امریکی فوج کا یہ قافلہ الحسکہ صوبے کے قریب الشدادی شہر کی طرف روانہ ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں امریکہ کو ذلت کا سامنا، شامی فورسز نے امریکی فوجی کانوائےکو روک کر واپس بھیج دیا

اس کانوائے میں 19 گاڑیاں شامل تھیں جن میں 13 ٹرک اور پانچ بکتر بند گاڑیاں تھیں۔ اس سال اپریل میں امریکی افواج نے دیر ایزور اور الحسکہ صوبوں میں اپنے اڈے مزید بڑھا دیے تھے تاکہ اس علاقے میں روس کا اثرو رسوخ کم کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ امریکہ کئی مرتبہ عراق کے راستے شام میں بھاری ہتھیار اور جنگی ساز وسامان لا چکا ہے۔

یاد رہے کہ شام میں دو ہزار گیارہ میں امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نیز سعودی عرب سمیت بعض مغربی ایشیا کے ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ شام میں داخل ہو گئے تھے جس کے بعد وہاں بحران کا آغاز ہوا تھا ۔

شام میں دہشت گردوں کو داخل کرنے کا مقصد شام کی حکومت کو گراکے علاقے میں طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا ۔ مگر شام کی فوج نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے تیار کردہ خطرناک ترین دہشت گرد گروہ داعش کا ایران کی فوجی مشاورت نیز استقامتی محاذ اور روس کے تعاون سے خاتمہ کر دیا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button