دنیا

امریکہ میں مظاہرین کے خلاف طاقت کا بے جا استعمال نہ کرے۔ انٹونیوگوٹیرس

شیعت نیوز: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیوگوٹیرس نے امریکی حکام سے کہا ہے کہ وہ مظاہرین سے تحمل سے نمٹیں اور پولیس تشدد کے الزامات کی تحقیقات کرائیں۔

انٹونیوگوٹیرس کے ترجمان نے کہا کہ مظاہرے پرامن ہونے چاہئیں، پچھلے چند دنوں میں امریکہ میں پولیس تشدد کے کیس سامنے آئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیوگوٹیرس کو مظاہروں کے دوران صحافیوں پر پولیس کے حملوں پر بھی تشویش ہے، صحافیوں پر حملہ معاشرے پر حملے کے مترادف ہے اور کوئی جمہوریت میڈیا کی آزادی کے بغیر نہیں چل سکتی۔

یہ بھی پڑھیں : زیادہ تر امریکی عوام نے صدر ٹرمپ کو نسل پرست قرار دے دیا

دوسری جانب چین کا کہنا ہے کہ نسلی اقلیتوں کے خلاف نسل پرستی اور امریکہ کی موجودہ صورتحال امریکہ میں نسل پرستی اور پولیس تشدد کے مسائل کی شدت کی عکاسی کرتی ہے۔

اسپوٹنک کی رپورٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ میں سیاہ فام باشندے کی ہلاکت کے بعد جاری عوامی احتجاج کی سرکوبی پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں سیاہ فام باشندے کے قتل اور مظاہرین پر سکیورٹی فورسز کے تشدد سے امریکی حکومت کا دوہرا معیار بے نقاب ہوگیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سیاہ فام افراد کی زندگیاں اہم ہیں اس لئے ان کے انسانی حقوق کی بھی ضمانت ہونی چاہئے۔

یورپی یونین کے ڈپلومیٹک چیف کا کہنا ہے کہ امریکہ میں مبینہ طور پر پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت سے یورپ ’پریشان اور خوفزدہ ‘ ہے۔

یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بوریل نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’طاقت کا غلط استعمال‘ قرار دیا ہے۔

جوزف بوریل نے منگل کو امریکہ سے درخواست کی کہ وہ ’طاقت کے بے جا استعمال‘ کو لگام دینے کا کہا ہے۔

ان مظاہروں کا دائرہ امریکہ سے نکل کر دوسرے شہروں تک پھیلنے لگا ہے اور اب مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے لندن اور برلن کے بعد نیوزی لینڈ کے مختلف شہروں میں امریکی سفارتخانوں اور قونصلیٹ کے باہر مظاہرے کیے گئے۔

ان مظاہروں میں شریک لوگوں نے جارج فلائیڈ کی موت اور سیاہ فاموں سے امتیازی سلوک کی مذمت کی اور امریکی صدر ٹرمپ کی نسل پرستانہ پالیسی کے خلاف نعرے لگائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button