دنیا

جرمنی کا حزب اللہ لبنان پر پابندی، مسجدوں اور مسلمانوں پر جرمن پولیس کے حملے

شیعت نیوز: جرمن حکومت کی وزارت داخلہ کی طرف سے گذشتہ روز لبنان کی اسلامی مزاحتمی فورس حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر ملک میں حزب اللہ کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ جرمن پولیس نے بعض مسجدوں اور مسلمانوں پر دھاوا بول دیا۔

بین الاقوامی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جرمن وزارت داخلہ کی طرف سے گذشتہ روز کے دوران جرمنی میں سرگرم حزب اللہ کے متعدد کارکنوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے بھی مارے گئے ہیں۔

جرمن حکومت کی طرف سے نشر کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت جرمنی کے اندر حزب اللہ کے 1 ہزار 50 اہلکار موجود اور سیاسی و تجارتی سمیت مختلف سرگرمیوں میں مشغول ہیں۔

جرمن وزارت داخلہ کے ترجمان نے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں لکھا ہے کہ جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے گذشتہ روز ملک کے اندر شیعہ دہشت گرد تنظیم حزب اللہ کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حزب الله کے خلاف دشمنانہ اقدام، جرمنی کی اسٹریٹجیک غلطی ہے۔ ایران

واضح رہے کہ جرمن وزارت داخلہ کی طرف سے حزب اللہ کی سرگرمیوں پر عائد کی جانے والی اس پابندی کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب قبل ازیں جرمن امور خارجہ کی طرف سے قومی اخبار میں یہ بیان جاری کیا جا چکا تھا کہ جرمن حکومت حزب اللہ لبنان کے سیاسی شعبے کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

جرمنی میں مسلمانوں اور مسجدوں پر جرمن پولیس کے حملے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

فارس نیوز نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جمعرات کے روز جرمن پولیس نے بعض مسجدوں اور مسلمانوں پر دھاوا بول دیا۔ پولیس کا یہ اقدام جرمن حکومت کی جانب سے لبنان کی عوامی تحریک حزب اللہ کو دہشت گرد گروہ قرار دیئے جانے کے بعد سامنے آیا۔

حکومت کے اس بیان کے بعد جرمن پولیس نے حزب اللہ سے منسلک بعض افراد کو گرفتار کرنے کے لئے ایک آپریشن کیا۔ جرمن حکام نے دعوی کیا ہے کہ حزب اللہ سے منسلک ایک ہزار پچاس افراد جرمنی میں موجود ہیں۔

جرمنی کی وزارت داخلہ نے غاصب صیہونی حکومت اور امریکہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جمعرات کے روز حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر ملک میں اس کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی۔

جرمنی کی وزارت داخلہ کا یہ بیان ایسے میں سامنے آیا ہے کہ جرمنی کے نائب وزیر خارجہ نیلز اینن نے جرمن جریدہ اشپیگل کو انٹریو دیتے ہوئے کہا تھا کہ برلن کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ وہ حزب اللہ کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرے۔

قابل ذکر ہے کہ حالیہ چند مہینوں میں غاصب صیہونی ٹولے اور امریکہ نے حزب اللہ کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لئے یورپی ممالک پردباؤ ڈالا تھا کہ وہ حزب اللہ لبنان کو ایک دہشت گرد تنظیم قراردیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button