مشرق وسطی

شام کے صوبے الحسکہ میں کار بم دھماکے میں ترکی کے فوجی ہلاک

شیعت نیوز: شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد نے تصدیق کی ہے کہ شام کے شمالی صوبے الحسکہ کے گاؤں الاہراس میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں ترکی کے فوجی بھی شامل ہیں۔

المرصد کے مطابق دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی کے ذریعے ترکی کے فوجی اور اس کے ہمنوا ایک گروپ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

واضح رہے کہ المرصد نے چند روز قبل اسی صوبے میں راس العین کے مغرب میں واقع قصبے مبروکہ میں زور دار دھماکہ سنائی دئیے جانے کی تصدیق کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : شام کی سرحد کے قریب حزب اللہ کے کمانڈر پر حملہ

گولہ بارود سے بھری گاڑی کے ذریعے کی جانے والی اس کارروائی میں ترکی کے ہمنوا گروپ ’’احرار الشرقيۃ‘‘ کی سیکورٹی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے میں گروپ کے متعدد عناصر زخمی ہو گئے۔

گذشتہ ماہ مارچ کے وسط میں بھی راس العین کے دیہی علاقے میں ایک کار بم دھماکے میں ترکی کے فوجی اہل کار زخمی اور ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : شامی فورسز کا ادلب کے اگلے مورچوں پر داعشی دہشت گردوں پر حملہ

واضح رہے کہ ترکی کو اس وقت شام میں باقی ماندہ دہشت گردوں کا اصل حامی تصور کیا جاتا ہے۔ ترک فوج نے پچھلے چند ماہ کے دوران بارہا شامی فوج کے ٹھکانوں اور بنیادی تنصیبات پر حملے بھی کیے ہیں۔

ترکی نے شمالی شام کے وسیع علاقے پر قبضہ بھی کر رکھا ہے۔ پچھلے تین برس کے دوران ترکی نے شامی سرزمین کو بارہا جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔

ادلب کی جانب شامی افواج کی پیشقدمی روکنے کے لئے امریکہ اور ترکی نے تگ دو تیز کردی ہے اور ترکی نے غیر قانونی طور پر شام میں اپنے فوجی اتار کے ادلب کے قریب فوجی مورچے بنالئے ہیں اور دہشت گردوں کے خلاف شامی افواج کے آپریشن کی مخالفت کررہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button