دنیا

امریکی ریاست اوہائیو میں ایک لاکھ افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

شیعت نیوز: امریکی ریاست اوہائیو کے ہیلتھ ڈائریکٹر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ اوہائیو ریاست میں کم سے کم ایک لاکھ افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

امریکی ریاست اوہائیو کی آبادی اس وقت گیارہ ملین کے لگ بھگ ہے۔

امریکی ریاست میں متعدی بیماریوں کی روک تھام کے مرکز کے سربراہ نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ہمارا ہیلتھ سسٹم کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام ہوگیا ہے۔

قبل ازیں امریکی ہاسپٹل ایسوسی ایشن نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ تقریبا نو کروڑ ساٹھ لاکھ افراد کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا امکان پایا جاتا ہے جن میں سے چار کروڑ اسی لاکھ افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ووہان میں کورونا وائرس پھیلانے میں امریکی فوج کا ہاتھ ہے۔ چین

امریکہ کی سابق نائب وزیر خارجہ ونڈی شرمن نے ملک میں کورونا وائرس کے حوالے سے خدمات کی فراہمی میں پائے جانے والے طبقاتی فرق کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی اکثریت کو کورونا وائرس ٹیسٹ کٹس کی سہولت میسر نہیں ہے۔

ایک اور اطلاع کے مطابق سینیٹر لنڈسے گراہم کو ٹرمپ کے ساتھ فلوریڈا کے دورے اور برازیل کے صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد، کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی شبہے میں قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

برازیل کے صدر کے بارے میں بھی ٹرمپ کے ساتھ ملاقات اور ان کی ٹیم کے ایک رکن کے کورونا میں مبتلا ہوجانے کے بعد، کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

کہا جارہا ہے کہ امریکہ کی پچاس ریاستوں میں سے چالیس میں کورونا وائرس کے کیس سامنے آچکے ہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ انتظامیہ کو کورونا وائرس کے تعلق سے اندرون ملک وسیع پیمانے پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔

امریکہ میں ایک اعلی سطحی علمی شخصیت نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کے رویئے کو انتہائی مضحکہ خیز اور دنیا کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں کہیں زیاد بدتر قرار دیا ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے شعبہ انٹرنیشنل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کی سربراہ اشیش جھا نے کہا ہے کہ انہیں اس بات پر حیرت کے امریکہ بھر میں بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کی تشخیص کا عمل اب تک کیوں شروع نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کا رویہ انتہائی مضحکہ خیز اور دنیا کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں کہیں زیاد بدتر ہے۔

درایں اثنا کینیڈا کے وزیراعظم کی اہلیہ کو بھی انفلوئنزا جیسی علامات ظاہر ہونے کے بعد انہیں ان کے گھر میں قرنطنیہ کردیا گیا ہے۔

کینیڈا کے ایوان وزیر اعظم کے جاری کردہ بیان میں بھی اس خبر کی تصدیق کی گئی ہے کہ وزیر اعظم کی اہلیہ کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے شبہے میں گھر میں قرنطینہ کیا گیا ہے۔

اسی دوران اٹلی کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کی شب تک ملک بھر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار سولہ ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اٹلی میں دوہزار چھے سو اکیاون نئے کیس سامنے آنے کے بعد کورونا وائرس کا شکار ہونے والوں کی تعداد پندرہ ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button