عراق

ایران سعودیہ کشیدگی کے خاتمے کیلئے عراقی وزیر اعظم کی کوششیں تیز

اس سلسلے میں انہوں نے گزشتہ دنوں سعوی عرب کا دورہ کرکے سعودی فرمانروا اور ولی عہد سے ملاقات کی تھی اور جلد تہران بھی جائیں گے۔

شیعت نیوز: ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کے لئے عراقی وزیر اعظم کی کوششیں۔دورہ ریاض کے بعد جلد تہران کا بھی دورہ کریں گے۔عراقی میڈیا رپورٹوں کے مطابق عادل عبد المہدی ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لئے ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔اس سلسلے میں انہوں نے گزشتہ دنوں سعوی عرب کا دورہ کرکے سعودی فرمانروا اور ولی عہد سے ملاقات کی تھی اور جلد تہران بھی جائیں گے۔

کہا جارہا ہے کہ وہ بغداد میں صدر روحانی اور بن سلمان کے درمیان ملاقات کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں۔میڈل ایسٹ آئی نے رپورٹ دی ہے کہ سعودی حکام نے ایرانی حکام کے ساتھ ملاقات کی ہماہنگی کے لئے عراق کو سبز بتی دکھائی ہے۔

ایک اور اطلاع کے مطابق عادل عبد المہدی سعودی حکومت کی خواہش پر یمن کے ساتھ جنگ بندی سے متعلق صلاح مشورے کے لئے ریاض گئے تھے۔واضح رہے کہ آرامکو کی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد سعودی عرب کا اعتماد امریکا سے حاصل کردہ دفاعی نظام سے اٹھ گیا ہے اور اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران سعودی عرب تعلقات کے مثبت نتائج نکلے گے

ادھر نجران میں یمنیوں کے "نصر من اللہ” آپریشنز میں بری محاذ پر شکست فاش کے بعد وہ یمن کی دلدل سے نکلنے کے راستے ڈھونڈ رہے ہیں۔ایران کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی کے سلسلے میں بن سلمان کے حالیہ بیان کو اس تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔

ادھر علاقائی ممالک نے ایران کے پیش کردہ "ہرمز امن منصوبے” کا خیر مقدم کیا ہے۔المانیٹر سے گفتگو کرتے ہوئے عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی نے کہا ہے کہ ایران کا یہ منصوبہ اگر علاقائی استحکام پر مبنی ہو تو عمان اس کا جائزہ لے گا۔قطر کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بھی اس منصوبے کا خیر مقدم کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button