داعش کی بیعت کرنے والے مدرسہ کو سرکاری جگہ دیئے جانے کا انکشاف

شیعیت نیوز: اسلام آبا د میں داعش کے خلیفہ دہشتگرد ابوبکر البغدادی کی بیعت کرنے میںپہلے کرنے والے خواتین کے مدرسہ جامعہ حفصہ کو سرکاری جگہ دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ نے جامعہ حفصہ کو نئی جگہ دینے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی، جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے لال مسجد فیصلے پر عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے جامعہ حفصہ کو نئی جگہ دینے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی، جسٹس گلزار احمد نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ جامعہ حفصہ کو نئی
جگہ کہاں دے رہے ہیں؟۔ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ عدالت کو آ ئندہ سماعت پر اس حوالے سے آ گاہ کروں گا۔
جامعہ حفصہ کی طالبات کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں انہوں نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی بیعت کا اعلان کیا تھا
واضح رہے کہ جامعہ حفصہ کی طالبات کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں انہوں نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی بیعت کا اعلان کیا تھا، اور اس دہشتگرد کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی تھی، اس حوالے سے وزارت داخلہ نے ابوبکر بغدادی و پاکس آنے کی دعوت دینابغاوت قرار دیا تھا۔
جامعہ حفصہ کی طالبات نے داعش کو دعوت دے کر جرم کا ارتکاب کیا، پراسیکیورشن
اس صورت حال میںدہشتگردی کی حمایت کرنے والے مدرسہ کو دارلخلافہ میں مدرسہ کی جگہ دینا انتہائی خطرنا ک ہےاور وہ بھی ایسی صوتحال میں جب پاکستان پر داعشی جیسی دہشتگرد وسفاک تنظیم کے خطرات منڈلارہے ہیں۔