مقبوضہ فلسطین

غزہ اسرائیلی فورسز فائرنگ: 5 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

شیعیت نیوز:  اسرائیل اور غزہ کے درمیان سرحد پر احتجاج کرنے والوں پر صہیونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔عرب نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق غزہ اور اسرائیل کی سرحد پر ہونے والے ہفتہ وار احتجاج میں 10 ہزار سے زائد فلسطینیوں نے شرکت کی اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی عمریں 22 سے 27 برس تھی۔اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ غزہ کے جنوبی حصے خان یونس میں 3 اور شمالی حصے جبالیا میں ایک فلسطینی کو نشانہ بنایا گیا۔عینی شاہدین کے مطابق 5 واں فلسطینی نوجوان وسطی غزہ میں بارودی مواد پھٹنے سے جاں بحق ہوا۔دوسری جانب اسرائیل نے فلسطینی کی ہلاکتوں پر کوئ تبصرہ نہیں کیا تاہم الزام لگایا کہ مظاہرین نے فوج پر دھماکا خیز مواد، دستی بم، آتش گیر مادہ، جلتے ہوئے ٹائر اور پتھروں سے حملہ کیا جس کے بعد فوج نے انہیں منتشر کرنے کے لیے کارروائی کی۔فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق غزہ میں 30 مارچ سے اب تک اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے تقریباً 213 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔متعدد ہلاکتیں مظاہروں کے دوران ہوئیں تاہم فضائی اور ٹینک حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد کم ہے۔خیال رہے کہ اسرائیلی قبضے اور مقامی افراد کو بے دخل کرنے کے 70 برس پورے ہونے کے سلسلے میں فلسطینی عوام 30 مارچ سے مستقل ہفتہ وار احتجاج کر رہے ہیں۔اس دوران اسرائیلی فوج سے ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں 213 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ فلسطینی اسنائپر کی فائرنگ سے ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا۔اسرائیل کی جانب سے حماس پر الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ جان بوجھ کر احتجاج میں مظاہرین کو اشتعال دلاتے ہیں تاہم حماس کی جانب سے مستقل اس بات کا انکار کیا جاتا رہا ہے۔اسرائیل کا موقف ہے کہ فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں واپسی کے نتیجے میں یہودی ریاست کا خاتمہ ہو جائے گا۔دوسری جانب مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ان مظاہروں کا مقصد اس زمین کی واپسی اور اپنا حق مانگنا ہے جسے 1948 کی جنگ کے بعد ہم نے کھو دیا تھا اور اسرائیل کا وجود عمل میں آیا تھا۔اسرائیل کی جانب سے جب 1948 میں فلسطین کے وسیع علاقے میں قبضہ کیا گیا تو متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد غزہ پہنچی تھی جو موجودہ اسرائیل میں اپنی جائیدادیں اور زمینیں چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button