مکہ مکرمہ کا ہنگامی اجلاس؛ اردن کی امداد یا بن سلمان کی بیعت؟
اردن کے بگڑتے حالات کی وجہ اس ملک میں جدید مالیاتی قوانین نافذ ہونے سے بنیادی ضرورتوں کے سامان کی قیمتوں کا حد درجہ مہنگا ہوجانا بتایا جارہا ہے جبکہ بعض ماہرین کا ماننا ہے کہ اردن میں پُرانے بادشاہ کا ہٹنا اور نئے بادشاہ ’’الرزاز‘‘ کا برسر اقتدار آنا اردن میں ہر روز اٹھتے والے طوفان کی اصل وجہ ہے۔
اردن میں حالات قابو میں رکھنے کے لئے سعودی بادشاہ نے امیر کویت،امارات کے شہزادے اور اردن کے بادشاہ کو مکہ مکرمہ کے ہنگامی اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔
میڈیا میں اس اجلاس کے متعلق طرح طرح کی خبریں گردش کررہی ہیں ان میں سے ایک تو یہ ہے کہ اردن کو ملنے والی سعودی اور امریکی امداد بند ہوجانے سے اردن بحران کے کگار پر ہے جبکہ بعض عالم سیاسیت کی معروف شخصیتوں کا ماننا ہے کہ سعودی بادشاہ اپنے جوان بیٹے اور سعودی کے موجودہ ولیعہد بن سلمان کو تخت و تاج سونپنا چاہتے ہیں اسی لئے اردن تو بہانا ہے بلکہ سعودی بادشاہ ان سب کو مکہ میں بلواکر اپنے بیٹے کے لئے بیعت لینا چاہتے ہیں۔اور اس طرح عالم اسلام پر ایک عیاش اور بد شعار شہزادے کو مسلط کرنے کی راہ ہموار کرنے کے لئے مکہ مکرمہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔