سعودی ولیعہد کے علاج کے لئے اسرائیلی ڈاکٹروں کی ٹیم ریاض پہنچ گئی
اسرائیلی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم سعودی دارالحکومت ریاض پہنچی ہے جہاں وہ سعودی ولیعہدبن سلمان کے علاج کے عمل پر نظر رکھےگی۔
خبروں کے مطابق سعودی ولیعہد بن سلمان گذشتہ اکیس اپریل کو ریاض کے علاقے الخزامی میں شاہی محل کے باہر ہوئی فائرنگ کے بعد سے منظر عام پر نہیں آئے اور بعض خبروں میں کہا جارہا ہے کہ وہ فائرنگ کے اس واقعےمیں زخمی ہوگئے ہیں۔
امریکی وزیرخارجہ مائک پومپیو کے دورہ ریاض میں بھی وہ میڈیا کے سامنے نہیں آئے۔
فلسطینی اخبار المنار نے اسرائیلی ڈاکٹروں کی ٹیم کے دورہ ریاض کی خبر دیتے ہوئے ریاض میں سعودی ولیعہد کے محل میں بغاوت کی کوششوں کی خبروں کو صحیح بتایا ہے۔اخبار لکھتا ہے کہ اکیس اپریل کوبغاوت کی کوشش اور فائرنگ کے دوران محمد بن سلمان کو دو گولیاں لگی ہیں اور انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے وہاں سے کسی اور مقام پر لے جایا گیا ہے۔
بعض خبروں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جرمنی میں خفیہ علاج ہونے کے بعد اب محمد بن سلمان واپس سعودی عرب لوٹ گئے ہیں۔ سعودی خبررساں ایجنسی واس نے بھی خبردی ہے کہ پچیس مئی کو سعودی ولیعہد نے امریکی وزیرخارجہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔