یمن کے مقاومتی میزائلوں میں دشمنوں کے ہر حساس علاقے کو تباہ کرنے کی صلاحیت ہے:سعید صادق الشرافی
صنعا (مانیٹرنگ ڈیسک)بین الاقوامی امور کے ایک یمنی ماہر نے کہا ہے کہ بیلسٹک میزائل ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے یمنی فورسز اور تحریک انصاراللہ کے جوان جارح ممالک سے مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں اورمستقبل میں ان میزائلوں سے سعودی عرب کے ہر حساس علاقے کو نشانہ بنایا جائےگا۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’سعید صادق الشرافی ‘‘نے کہاکہ بیلسٹک میزائل ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے یمنی فورسز اور تحریک انصاراللہ کے جوان جارح ممالک سے مقابلہ کرنےکیلئے پوری طرح تیار ہیں اورمستقبل میں ان میزائلوں سے سعودی عرب کے ہر حساس علاقے کو نشانہ بنایا جائےگا۔انہوں نے کہاکہ یمنی مقاومتی میزائلوں کی رینج محض ریاض تک ہی محدود نہیں ہوگی۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ یمنی فورسز اپنے میزائلوں کی رینج میں اضافے کرنے میں جھٹے ہیں تاکہ ان سے ابوظہبی ،دبئی اورسعودی عرب کی قیادت میں جنگی اتحاد میں شامل ممالک کی دارالحکومتوں کو نشانہ بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہاکہ اب تک ریاض پر جو میزائل داغے گئے ہیں ان سے دشمنوں کو یہ پیغام ملا ہے کہ ان کے خاص علاقوں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔موصو ف تجزیہ نگار نے کہاکہ یمنی عوام سالوں تک سعودی جارحین کے مقابلے کو تیار ہیں اوریقینا ً اس جنگ میں فتح یمنی عوام کی ہی ہوگی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل یمنی فوج اورعوامی رضاکارفورسز نے سعودی عرب کے علاقے جیزا ن میں سرکاری سعودی تیل کمپنی آرامکو تیل کے ذخائیر پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا ۔
بین الاقوامی ماہرین کا ماننا ہے کہ سعودی تیل کمپنی آرامکو پر اسطرح کے میزائل حملے یمن جنگ کے چوتھے سال میں ایک بڑی تبدیلی ہے کیونکہ یمنی فوج کے ان حملوں سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ یمن کی جنگ کو تین سال پورے ہوجانے کےساتھ ساتھ سعودی عرب اوراسکے اتحادیوں کی جنگی برتری رفتہ رفتہ اب ختم ہوتی جارہی ہے اوراب جبکہ یہ جنگ چوتھے سال میں داخل ہوگئی ہے سعودی عرب اورا سکے اتحادیوں کے نقصانات کی شرح میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہورہا ہے اوراس میں مستقبل میں تیزی آئے گی ۔