سعودی آئیل کمپنی آرامکو پر یمنی فوج کا ایک اور میزائل حملہ
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی علاقے جیزان میں آئیل کمپنی آرامکو کے آئیل ڈپو پر بدر ایک بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا ہے-
دوسری جانب سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب کے اینٹی میزائل سسٹم نے یمن کے میزائل کو فضا میں تباہ کر دیا- گذشتہ ایک ہفتے میں سعودی آئیل کمپنی آرامکو پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے داغا جانے والا یہ دوسرا میزائل ہے-
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی عرب کی جارحیت کے جواب میں صوبہ مآرب میں سعودی فوجی اتحادیوں کے ٹھکانوں پر قاہر ایم ٹو بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا- المسیرہ ٹیلی ویژن چینل نے ایک یمنی ذریعے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یمنی فوج نے قاہر ایم ٹو بیلسٹک میزائل الکعب علاقے میں سعودی فوجی اتحادیوں کے ٹھکانوں پر فائر کیا-
یمنی ذریعے کا کہنا ہے کہ قاہر ایم ٹو میزائل چار سو کلومیٹر فاصلے تک مار کر سکتا ہے اور دشمن کے ٹھکانے کو پوری طرح تباہ کر دینے کی توانائی رکھتا ہے- یہ میزائل قاہر ایم ون سے زیادہ ترقی یافتہ اور اپ گریڈ ہے-
ادھر صوبہ البیضا میں بھی ایک مقامی ذریعے نے خبر دی ہے کہ عوامی رضاکار فورس انصاراللہ کے جوانوں نے البیضا اور مآرب صوبوں کے درمیان واقع شہر ردمان کے علاقے قانیہ کے بازار پر حملہ کر کے اس بازار پر اپنا کنٹرول حاصل کر لیا- اس لڑائی میں متعدد سعودی فوجی ہلاک یا زخمی ہو گئے-
مبصرین کا کہنا ہے کہ سعودی آئیل کمپنی آرامکو پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل حملے جنگ یمن کے چوتھے سال میں ایک بڑی تبدیلی ہے کیونکہ یمنی فوج کے ان حملوں سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ یمن کی جنگ کو تین سال پورے ہو جانے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جنگی برتری رفتہ رفتہ اب ختم ہوتی جا رہی ہے اور اب جبکہ یہ جنگ چوتھے سال میں داخل ہو گئی ہے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے نقصانات کی شرح میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہو رہا ہے اور اس میں تیزی آئے گی-
یہ سب ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب یہ سوچ رہا تھا کہ یہ جنگ وہ جلد جیت لے گا اور اپنے مقاصد بہت ہی مختصر مدت میں حاصل کر لے گا لیکن ایسا نہ ہو سکا-