جوہری ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کا خطرہ بڑھ گیا: پوپ فرانسس
عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ایک بار پھر عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی نے خطرناک ہتھیاروں کو شدت پسندوں کے ہاتھ لگنے کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔
شیعت نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ویٹی کن میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ جوہری ٹیکنالوجی تیزی سے پھیل رہی ہے جس کی وجہ ڈیجیٹل کمیونیکیشن ہے لیکن بین الاقوامی قوانین نئی ریاستوں کو جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے ساتھ ملنے سے نہیں روکتے ہیں۔
پوپ فرانسس نے کہا کہ اگر دہشت گردی اور بے ترتیبی جنگ سمیت دنیا کو اس وقت درپیش چیلنجز کا جائزہ لیں تو موجودہ صورت حال بہت زیادہ پریشان کن ہے۔
عیسائیوں کے روحانی پیشوا نے موجودہ سیاسی صورت حال کو غیر مستحکم قرار دیتے ہوئے کہا ہتھیاروں کی دوڑ میں تیزی اور جوہری ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی میں جدت قوموں کے لئے قابل تشویش ہے۔
پوپ فرانسس نے کہا کہ اس جدید ٹیکنالوجی کے نتیجے میں انسانوں نے غربت کے خاتمے، امن کے قیام، تعلیم کے فروغ، ماحولیاتی اور صحت کے پراجیکٹس جیسے مسائل کو ترجیح دینا چھوڑ دی ہے۔
جنگ عظیم دوئم کے بعد ہیرو شیما اور ناگا ساگی پر گرائے گئے ایٹمی بموں کا حوالہ دیتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہا کہ ایسے بموں کا دوبارہ استعال بڑے پیمانے پر انسانی اور ماحولیاتی تباہی پھیلائے گا۔