یمن

یمن، مغرب کے زیر تسلط ادارہ اقوام متحدہ کی رژیم چینج پالیسی کا شکار ہے،سوڈانی ماہر

عالمی امور کے ایک سوڈانی ماہر نے یمنی عوام کا قتل عام کرنے میں سعودی عرب کی حمایت کرنے پر اقوام متحدہ کی تنقید کرتے ہوئے کہاہےکہ عرب دنیا کا فقیر ملک مغرب کے زیر تسلط ادارے کی رژیم چینج پالیسی کا شکار ہے۔

ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں سرگرم انسانی حقوق کارکن ’’الف سینڈماک‘‘نے یمنی عوام کا قتل عام کرنے میں سعودی عرب کی حمایت کرنے پر اقوام متحدہ کی تنقید کرتے ہوئے کہاہےکہ عرب دنیا کا فقیر ملک مغرب کے زیر تسلط ادارے کی رژیم چینج پالیسی کا شکار ہے۔

انہوں نےکہاکہ مسئلہ یمن پر اقوام متحدہ کو سراپا احتجاج ہونا چاہئے تھا لیکن اس پر برطانیہ ،امریکہ اوران کے اتحادیوں کا تسلط وکنٹرول بہت زیادہ ہے۔انہوں نے کہاکہ اس جنگ کو روکنے کا اس بین الاقوامی ادارے کا ایجنڈا کافی محدود ہے ۔

انہوں نے کہاکہ فوجی لحاظ سے سعودی جنگی قیادت یمن میں اپنی جنگ ہار چکی ہے اوروہ اپنی فورسز کو یمن میں داخل کرنے سے قاصر ہے۔

انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی جنگی قیادت امریکی اتحاد میں عام شہریوں پر بمباری کرکے ان کے عزم وارادوں کو پست کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سعودی جنگی قیادت یمن کی ثقافت اورورثے کو نشانہ بنارہی ہے اسی قیادت کی فوج نے علاقے کے دیگر ممالک کو تباہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یمن میں پیدا ہونے والے انسانی المیہ کی پوری ذمہ داری سعودی عرب اوراسکے مغربی اتحادی بالخصوص برطانیہ ،فرانس اورامریکہ پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے یمنی عوام کے خلاف ہولناک جرائم کو فوری طوربند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے بہانے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کسی کو کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

واضح رہےکہ یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے لیکن آل سعود حکومت، عالمی برادری کے احتجاج کی پرواہ کئے بغیر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے عوام کی انقلابی تحریک کو کچلنے اور معزول صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے بہانے یمن پر جارحانہ حملے شروع کئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button