سپاہ پاسدران پر پابندی لگائی تو امریکہ کو 1000 کلومیٹر تک واقع اپنے اڈے ختم کرنا ہونگے
شیعیت نیوز: سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد علی جعفری نے مشہد مقدس میں منعقدہ سپاہ پاسداران کی زمینی فوج کے کمانڈروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: میزائل صلاحیت پر نہ صرف کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوسکتا بلکہ اس پر مذاکرہ بھی نہیں کیا جاسکتا؛ ہم اپنی میزائل صلاحیت کا اسی طرح دفاع کرتے ہیں جس طرح کہ غیرتمند مرد اپنی ناموس کا تحفظ کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی فضائی، زمینی اور بحری میزائل ٹیکنالوجی کی تیزرفتار ترقی ایک مسلمہ اصول ہے جس سے انحراف نہیں کیا جاسکتا۔
جنرل جعفری نے تسدیدی (Deterrence) قوت قائم کرنے میں میزائل صلاحیت کی مرتبت اور اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: حال ہی میں سینکڑوں کیلومیٹر دور تکفیری دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے نشانہ بنانے والے میزائلوں کی مقدار میں تیزي سے اضافہ کیا جارہا ہے جو انفرادی تنصیبات کو نشانہ بنانے (point targeting) کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
جنر ل جعفری نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے معنوی اثر و رسوخ کا دائرہ اس قدر وسیع ہوچکا ہے کہ آج ہم دنیا کے مختلف علاقوں میں امریکہ کے پڑوسی بنے ہوئے ہیں اور اس معنوی اور اخلاقی صلاحیت نے آج ہمیں ایک علاقائی ہی نہیں بلکہ عالمی بڑی طاقت میں تبدیل کیا ہے جس کی اساس انقلاب اسلامی کی معنوی قوت، ہماری مسلح افواج کی عسکری طاقت اور سپاہ پاسداران کے میزائلوں کی گھن گرج ہے۔
انھوں نے کہا: اگر امریکہ ہم پر دفاعی پابندی یا سپاہ پاسداران پر پابندی کے مسئلے کی پیروی کرے تو اس سے پہلے اسے ایران کی سرحدوں سے ایک ہزار کیلومیٹر کے فاصلے تک اپنے تمام تر اڈوں کو ختم کرنا پڑے گا اور امریکیوں کو جان لینا چاہئے کہ انہیں اپنی محاسباتی غلطی (Miscalculation) کی تصحیح کے لئے بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
انھوں نے کہا: دشمن سپاہ پاسداران اور ایران کی دفاعی صلاحیت پر پابندی لگانے سے عوام کے درمیان اختلاف ڈالنے اور عوام کو قومی مفادات کے مقابل لاکھڑا کرنے جیسے اہداف حاصل کرنے کے درپے ہیں لیکن دفاعی صلاحیت کے تحفظ کے لئے استقامت ایک ایسا مسئلہ ہے جو ہمارے معاشرے میں موجودہ فطری دراڑوں کو بھی پر کرتی ہے اور ہماری قوم کے اتحاد و یکجہتی کے اسباب فراہم کرتی ہے۔
سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف نے کہا: آج ہمارا دشمن ہمارے خلاف جنگ کو اپنے لئے نقصان دہ سمجھتا ہے اور علاقے میں دشمنوں کے تمام عسکری اور جارحانہ اقدامات کا نتیجہ ان کی توقعات کے برعکس، برآمد ہوا ہوا چنانچہ وہ نئی جنگ کے آغاز کو اپنے لئے مضر گردانتے ہیں۔
جنرل محمد علی جعفری نے کہا: ملت ایران کو جان لینا چاہئے کہ دشمنوں کی جانب سے لاحق ہمہ جہت خطرات اور ان کی دھمکیوں کے مقابلے میں استقامت نے ہی فوجی آپشن کو امریکی دستورالعمل سے حذف کردیا ہے۔
انھوں نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا: امریکہ نے کئی برسوں سے ہماری قوم کے خلاف معاشی دباؤ جاری رکھا ہوا ہے اور ہماری قوم نے اس دباؤ کے مد مقابل اپنی استقامت جاری رکھنے کی تیار کررکھی ہے اور ہماری قوم ایٹمی معاہدہ یا عمل کا مشترکہ جامع منصوبہ (Joint Comprehensive Plan of Action [JCPOA]) کے سانچے میں دشمن کی فریب کاریوں کی حقیقت کو بخوبی بھانپ گئی ہے اور آج وہ s722 نامی امریکی قانون کے تحت سپاہ پاسداران کی دفاعی اور میزائل صلاحیت کے خلاف لگائی پابندیوں کے ضمن میں اس منصوبے کی خلاف ورزی کو وضوح کے ساتھ دیکھ رہی ہے؛ آج ہماری قوم خارجہ پالیسی کے اعلی حکام کی جانب سے جرات مندانہ موقف کا انتظام کررہی ہے۔