پاکستان

دہشتگردMPAمسرور نواز نے دہشتگردی کی لسٹ سے نام ہٹوانے کے لئے عدالت میں اپیل دائر کردی

شیعیت نیوز: ایک ایم پی اے جسکا باپ کالعدم سپاہ صحابہ کا بانی تھا جسکے سر پر ہزاروں پاکستانیوں کے قتل کا مقدمہ درج تھا جبکہ یہ ایم پی اے صاحب خود اسی کالعدم جماعت سے وابسطہ رہے نفرت آمیز تقاریر کا مجموعہ انکے زندگی نامہ میں درج ہے جبکہ ایم پی اے بنے سے پہلے کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشتگرد سرغنہ ملک اسحاق کے بعد دہشتگرد جماعت کی سربراہی سنبھالنے والے جناب مسرور نواز جھنگوی ہی ہیں اب انہوں  نے پیر کے روز کورٹ میں اپیل دائر کی ہے کہ انکا نام دہشتگردی کی لسٹ سے نکالا جائے، کیونکہ جناب اب مولانا فضل الرحمن گروپ میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ ایم پی اے بن گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مسرور نواز جھنگو ی ولد دہشتگرد حق نواز جھنگوی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کروائی ہے کہ انکا نام انسداد دہشتگردی کی فورتھ شیڈول لسٹ سے نکالا جائے۔

مسرور نواز ایک دہشتگرد، ایم پی اے بنے کے بعد تنقید سے بچنے کے لئے کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کو چھوڑ کر جمعیت علمائے اسلام (ف) میں شامل ہوگیا تھا۔

واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے مسرور نواز جھنگوی کا شناختی کارڈ سیل کردیا ہے لہذا وہ بینک اوکانٹ وغیرہ بھی آپریٹ نہیں کرسکتا ہے، تاہم اسکے باوجود نواز حکومت کے وزیر مذہبی امور اس دہشتگرد کو سرکاری محفلوں میں مہمان خصوصی مدعو کرکے پیغام امن کا ایوارڈ سے نوازتے ہیں جو یقیناً کھولا تضاد ہے۔

دوسری جانب انتہائی خطرنا ک اور تشویش ناک بات یہ ہے کہ مسرور نواز کی جانب سے دہشتگردی کی لسٹ میں سے نام کے اخراج کا کیس جس وکیل کے ذریعہ دائر کیا گیا ہے اسکا تعلق لال مسجد سے ہے، طارق اسد لال مسجد کے دہشتگرد مولانا عبدالعزیز سمیت انکے تمام دہشتگردی کے کیسس کی نمائندگی کرتا ہے۔

مسرور نواز کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن میں موقف اختیا رکیا گیا ہے کہ انکا تعلق جمعیت علمائے اسلام (ف) جیسے مہذب جماعت ہے جسکا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں لہذا انہیں بھی فورتھ شیڈول کی لسٹ میں نہیں ہونا چاہیے۔

لہذا اگر عدالت نے مسرور نواز جھنگوی کو دہشتگرد ی کے لسٹ سے نکال باہر کیا تو عوام عدالت سے یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہوگی کہ اگر کوئی دہشتگرد کالعدم جماعت کوچھوڑ کو کسی سیاسی جماعت کا رکن بن جائے تو کیا پاکستان کا قانو ن اسکی تمام جرائم کو معاف کردیتا ہے ؟

متعلقہ مضامین

Back to top button