یمن

سعودی عرب کے خلاف استقامت جاری رہی گی: بدرالدین الحوثی

یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے عوام سے آل سعود حکومت کے خلاف استقامت جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔

ملک کے اکتالیسویں یوم آزادی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ سامراجی طاقتوں کے تمام تر حربوں اور وسائل کے باوجود ، عوام کی استقامت نے غاصبوں کو ملک سے باہر نکال دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے عوام کو سعودی جارحین کے مقابلے میں اسی اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے جس کے ذریعے انہوں نے سامراجی طاقتوں سے آزادی حاصل کی تھی۔
انہوں نے نئی حکومت کے قیام اور قومی یکجہتی کی تقویت اور عوام کی اقتصادی مشکلات کے حل نیز انہیں بہترین خدمات فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام فرقہ واریت اور اختلافات کی بات کرنے والوں کو مسترد کردیں۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے صدر صالح صماد نے بھی یوم آزادی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت، حقیقی معنوں میں نیشنل سالویشن حکومت ہے اور یہ حکومت ایک ہفتے کے اندر اندر پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلے گی-
صالح صماد نے مزید کہا کہ نیشنل سالویشن حکومت کے کےاہداف ، قومی اور غیر معمولی ہونگے اور اسے سعودی جارحیت کے خلاف جنگ کے معاملات پر بھی پوری توجہ دینا ہوگی۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے صدر نے سعودی جارحیت کے نتیجے میں عوام کو درپیش مشکلات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی جارحین نے کارخانوں ، بندرگاہوں اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بناکر، ہمارے ملک کی معاشی اور اقتصادی سرگرمیوں کو معطل کردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی حکومت نے ، ہمارے ملک پر قبضہ کرنے کے لیے دیگر ملکوں کی فوجوں کے استعمال پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ امریکہ کے بدنام زمانہ بلیک واٹر جیسے جرائم پیشہ گروہوں کی بھی خدمات حاصل کر رکھی ہیں۔
صالح صماد نے کہا کہ سعودی حکومت یمن میں القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کی بھی مسلسل حمایت اور انہیں اسلحہ فراہم کر رہی ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے صدر نے یمن میں موجود سعودی اتحاد کے کرائے کے ہزاروں فوجیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب یہ چاہتا ہے کہ یمن کے عوام اس کی بالادستی اور قیادت کو قبول کرلیں۔
انصار اللہ کے رہنما نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ یمن کے عوام ہرگز سعودی حکومت کی بالادستی اور قیادت کو قبول نہیں کرسکتے ۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت کے لڑاکا طیارے پچھلے بیس ماہ سے یمن میں اسکولوں، ، اسپتالوں، رہائشی مکانات، بازاروں، کارخانوں اور بنیادی تنصیبات کو مسلسل نشانہ بنار رہے ہیں جس کے نتیجے میں مشرق وسطی کے اس غریب، اسلامی ملک کی اسّی فی صد بنیادی تنصیات تباہ ہوگئی ہیں اور گیارہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد عام شہریوں کی ہے۔
سعودی عرب اس جارحیت کے ذریعے یمن میں اپنی کٹھ پتلی حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button