سعودی عرب

سعودی عرب میں حکومت مخالفین کو سرکوب کئے جانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے

 شیعت نیوز مانیٹرنگ ڈیسک؛مشرقی سعودی عرب میں فوجداری عدالت نے حکومت مخالفین کی سرکوبی کی پالیسی جاری رکھتے ہوئے ، ایک اور شہری کو قید کی سزا سنائی ہے

اسنا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی فوجداری عدالت نے ایک اور سعودی شہری کو، صرف مظاہروں میں شرکت اور مشرقی سعودی عرب میں القطیف کے شیعہ آبادی والے علاقے میں اجتماع کرنے کے الزام میں پندرہ سال قید کی سزا سنائی ہے-

سعودی عرب کی فوجداری عدالت نے کہا ہے کہ یہ ملزم اس ملک کے ممتاز شیعہ عالم دین نمر باقر النمر کے حامیوں میں سے تھا اور ان کے جلوس جنازہ میں شریک تھا-

قابل ذکر ہے کہ رواں سال جنوری کے مہینے میں سعودی حکومت نے ، اس ملک کے ممتاز شیعہ رہنما آیۃ اللہ شیخ باقر النمر سمیت سینتالیس افراد کو پھانسی کی سزا دے دی تھی-

سعودی عرب میں مخالفین اور حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کو کسی بھی ملکی اور شرعی قانون کا حوالہ دیئے بغیر ہی قید، حتی موت کی سزائیں دے دی جاتی ہیں ۔

سعودی عرب میں مخالفین کی گرفتاری اور عوامی مظاہروں کی سرکوبی ایسے عالم میں جاری ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا سعودی عرب میں انسانی حقوق کی پامالی اور عدالتوں کے غیر انسانی اور غیر قانونی فیصلوں پر اعتراض کیا ہے ۔

آل سعود حکومت، اپنے ملک کے عام شہریوں کے خلاف پرتشدد اور جارحانہ اقدامات عمل میں لانے میں کسی بھی حد کی قائل نہیں ہے اور اس حکومت نے سعودی عرب کو عالمی سطح پر عام شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کے ایک بڑے مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔

سعودی عرب میں سیاسی مخالفین نے اعلان کیا ہے کہ آل سعود کے اقدامات کے نتیجے میں ان کے ملک میں قائم کردہ خفیہ جیلوں میں تیس ہزار سے زائد سرگرم سیاسی کارکنوں اور شخصیات کو بند کیا جا چکا ہے اور عملی طور پر سعودی عرب، عام شہریوں کے جیل خانے میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔

حالیہ برسوں کے دوران سعودی عرب کی، کہ جسے بعض مغربی ملکوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں شمولیت نے پوری دنیا کو سخت حیرت زدہ کر دیا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button