سعودی عرب

شاہ سلمان کی اپنے بیٹے کو فرمانروا بنانے کی کوشش

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک )خاندان آل سعود اور سعودی نظام حکومت سے متعلق ایک خبر نے سعودی شہریوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان حکومت سے کنارہ کشی اختیار کرکے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو حکومت کی باگ ڈور دینا چاہتے ہیں۔
الخلیج ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے واشنگٹن سے ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے بتایا کہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے بھائیوں سے کئی بار ملاقاتیں کی ہیں تاکہ انہیں حکومتی نظام کی تبدیلی اور محمد بن سلمان کی فرمانروائی کے لیے آمادہ کرسکیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 80 سالہ شاہ سلمان نے اپنے بیٹے کی فرمانروائی کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کئے ہیں۔ خاندان آل سعود کا کہنا ہے کہ اس کام کے ذریعے سے خاندان آل سعود کی فرمانروائی کو دوام ملےگا۔
سعودی نظام حکومت میں حکومت کی باگ ڈور بھائیوں میں منتقل ہوتی ہے اور اگر بھائی نہ ہو تو بیٹے تک نوبت پہنچتی ہے۔ فی الحال محمد بن نائف سعودی عرب کے ولیعہد ہیں یعنی شاہ سلمان کے بعد انہیں فرمانروائی ملنی چاہئے لیکن چونکہ ان کا کوئی بیٹا نہیں ہے اس لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ محمد بن سلمان کو شاہ سلمان کے بعد فرمانروا بنایا جائے کیونکہ ان کے دو بیٹے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button