دنیا

سعودی عرب کے مذہبی مدارس دہشت گردی کے اصلی مراکز ہیں

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی کانگریس کے سابق نمائندے نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں موجود مذہبی مدارس دہشت گردی کے اصلی مراکز ہیں اور سعودی عرب دیگر ممالک میں بھی مذہبی مدارس قائم کرکے دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ذرائع کے مطابق امریکی کانگریس کے سابق نمائندے نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں موجود مذہبی مدارس دہشت گردی کے اصلی مراکز ہیں اور سعودی عرب دیگر ممالک میں بھی مذہبی مدارس قائم کرکے دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔امریکی کانگریس کے سابق نمائندے نے امریکہ میں تازہ ترین کاسٹا قانون کی منظوری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے متاثر ہونے والے امریکیوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنا امریکی نمائندوں کی ذمہ داری ہے۔ اس نے کہا کہ امریکی سینیٹ نے امریکی صدر باراک اوبامہ کے سعودی عرب کے حق میں ویٹو کو بھاری اکثریت سے منسوخ کرکے 11 ستمبر کے متاثرین کی سعودی عرب کے خلاف شکایت کی راہ ہموار کردی 11 ستمبر کے 19 حملہ آوروں میں سے 15 کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔ اطلاعات کے مطابق امریکی صدراوبامہ کے ویٹو کو منسوخ کرنے کے لیے سینیٹ میں ووٹنگ ہوئی،صدرکاویٹومنسوخ کرنے کے حق میں 97 اورمخالفت میں 1 ووٹ ڈالاگیا۔اطلاعات کے مطابق امریکی کانگریس نے بھاری اکثریت سے یہ بل منظورکیاتھا جسے صدر اوبامہ نے ویٹو کردیا تھا ،نائن الیون متاثرین کوسعودی عرب پرمقدمہ کرنےکا قانون صدراوبامہ نے ویٹوکیا تھا،امریکی صدراوبامہ کے ویٹو کو منسوخ کرنے کے لیے سینیٹ میں ووٹنگ ہوئی،صدرکاویٹومنسوخ کرنے کے حق میں 97 اور مخالفت میں 1 ووٹ ڈالاگیا۔ ، ادھر سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے امریکی کانگریس کی جانب سے نائن الیون حملوں کے حوالے سے منظور کیے گئے بل "کاسٹا ” کے قانون بننے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کاسٹا کے قانون بننے سے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ تعلقات بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔ امریکہ کے سابق نمائندے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی دہشت گردوں کی حمایت پر کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہے سعودی عرب یقینی طور پر دہشت گردوں کی حمایت اور پشت پناہی کررہا ہے چونکہ سعودی عرب امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اس لئے امریکہ اس کے ساتھ تعلقات کو کشیدہ کرنا نہیں چاہتا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button