فلسطین امتِ مسلمہ کے اتحاد کی سب سے بڑی علامت ہے، شیخ نعیم قاسم
حزب اللہ کے نائب سربراہ کا خطاب، اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزاحمت اور قومی اتحاد پر زور

شیعیت نیوز : حزب اللہ کے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام صادق علیہ السلام کی ولادت اور ہفتہ وحدت کے موقع پر خطاب میں کہا کہ فلسطین کا مسئلہ امت اسلام کی اتحاد کی سب سے بڑی علامت ہے۔ فلسطین کی حمایت عالم اسلام میں اتحاد کی سب سے بڑی علامت ہے۔ حزب اللہ ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور اس کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ ہمیں غزہ اور مغربی کنارے کے عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور امریکی و اسرائیلی ظالمانہ تجاوزات کے خلاف مزاحمت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام ہر مشکل کے باوجود ثابت قدم اور مزاحمتی ہیں۔ راموت آپریشن اس کی جرات مندی کا ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
حزب اللہ کے سربراہ نے قطر میں حماس کے رہنماؤں پر اسرائیلی قاتلانہ حملے کو خطرناک اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے سامنے خاموش رہنا کسی طور مناسب نہیں۔ یہ حملہ صرف اسرائیلی نہیں بلکہ امریکی-اسرائیلی مشترکہ منصوبہ تھا اور اسے امریکہ کی اجازت سے انجام دیا گیا۔
شیخ قاسم نے مزید کہا کہ "اسرائیل بزرگ” منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ طویل عرصہ پہلے کیا گیا ہے، اور واحد رکاوٹ مزاحمت ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر کیوں عرب ممالک مزاحمت کی حمایت نہیں کر رہے؟
انہوں نے کہا کہ مقاومت لبنان کے تحفظ اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف قیام کی واحد قوت ہے۔ جو لوگ مزاحمت کی حمایت نہیں کرتے، وہ کم از کم اسے نقصان نہ پہنچائیں۔ مقاومت کے بغیر کوئی بھی اسرائیل کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا۔ امریکہ اور اسرائیل چاہتے ہیں کہ لبنان کے پاس کوئی دفاعی طاقت نہ ہو۔ ہتھیاروں کا حکومت کے پاس محدود ہونے کی بحث ختم ہونی چاہیے۔
شیخ قاسم نے زور دیا کہ حزب اللہ کسی بھی قیمت پر نہیں جھکے گی۔ لبنان میں امریکی-اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے قومی اتحاد ضروری ہے۔ اس سلسلے میں ہم تمام جماعتوں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے یمن کے عوام کو خصوصی مبارکباد دی، جو اسلامی امت کی اتحاد اور فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل لبنان پر طویل عرصے سے نظر رکھے ہوئے ہے اور لبنان کی حفاظت سب سے بڑی قومی خدمت ہے۔ مقاومت نے لبنان کی سرزمین کی حفاظت کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں، جن میں اہم رہنماؤں جیسے سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کی قربانی شامل ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنان کے ساتھ طے شدہ جنگ بندی کے اہداف، جیسے تجاوزات کو روکنا اور دشمن کو ملک سے باہر نکالنا اب تک حاصل نہیں ہوئے۔ انہوں نے لبنان میں بدعنوانی اور طائف معاہدے پر عمل نہ کرنے کو موجودہ بحران کی بنیادی وجوہات قرار دیا اور کہا کہ اسرائیلی جارحیت ملک کو مزید کمزور کررہی ہیں۔