نیتن یاہو عالمی فوجداری عدالت میں مطلوب ہیں، انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، قطری وزیر اعظم
دوحہ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، آل ثانی کا مطالبہ—خطے کو بدمعاشی کا مؤثر جواب دینا ہوگا

شیعیت نیوز : قطر کے وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے تل ابیب کی طرف سے دوحہ پر کیے گئے فضائی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے کیونکہ وہ عالمی فوجداری عدالت میں مطلوب ہیں۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس حملے پر ملے سخت پیغام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ: "ہم صدر امریکہ کے مؤقف کی قدر کرتے ہیں، لیکن اب اس کے بعد عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔”
سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں قطری وزیر اعظم نے واضح کیا کہ نیتن یاہو مذاکرات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے تھے اور وقت ضائع کر رہے تھے۔ اسرائیل کا یہ حملہ کھلی ریاستی دہشت گردی ہے جس پر الفاظ میں غصہ بیان نہیں کیا جا سکتا۔ قطر اور خطے کے دیگر شراکت دار اس حملے کا بھرپور جواب دینے پر غور کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :
انہوں نے کہا کہ: "ہم امید کرتے ہیں کہ خطے کا جواب حقیقی ہوگا تاکہ اسرائیلی بدمعاشی کو روکا جا سکے۔”
شیخ آل ثانی نے مزید کہا کہ نیتن یاہو خطے کے ممالک کو دھمکیاں دے رہا ہے حالانکہ انہوں نے کبھی اسے دھمکی نہیں دی۔ قطر ان دھمکیوں کو تسلیم نہیں کرتا۔ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اہلِ غزہ کو بھوکا مار رہا ہے۔ اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والے قطری سیکیورٹی اہلکار نازک حالت میں ہیں۔ نیتن یاہو پورے خطے کو انتشار اور بدامنی کی طرف دھکیل رہا ہے۔
واضح رہے کہ چند گھنٹے قبل نیتن یاہو نے قطر سمیت ان تمام ملکوں کو علانیہ دھمکی دی تھی جو حماس کے رہنماؤں کی میزبانی کرتے ہیں۔ اس نے کہا تھا: "یا تو انہیں اخراج کر کے انصاف کے حوالے کرو، ورنہ ہم خود کارروائی کریں گے۔”
یہ حملہ، جو قطر میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کے مقصد سے کیا گیا لیکن ناکام رہا، نہ صرف تل ابیب کے "گریٹر اسرائیل منصوبے” کی حقیقت کو آشکار کرتا ہے بلکہ یہ بھی واضح کرتا ہے کہ واشنگٹن اپنے قریبی اتحادیوں کے لیے بھی قابلِ اعتماد شراکت دار نہیں رہا۔