اسلامی معارف کی ترویج اور انقلاب اسلامی کے نظریات کے دفاع میں قومی میڈیا کا کردار کلیدی ہے، آیت اللہ اعرافی
مدیر حوزہ علمیہ کا کہنا ہے کہ قومی میڈیا جتنا اسلامی معارف کو عام کرے گا، اتنا ہی حوزات علمیہ اس سے استفادہ کریں گے، یہ تعلق نئے مرحلے میں داخل ہونا چاہئے

شیعیت نیوز: مدیر حوزہ علمیہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ منعقدہ قومی میڈیا کی ثقافتی کونسل کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران ایام میلاد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، امام جعفر صادق علیہ السلام، ہفتہ وحدت اور دفاع مقدس کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے، اسلامی معارف کی ترویج، انقلاب اسلامی کے عظیم نظریے کی تبیین اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے نظریات کی حفاظت میں قومی میڈیا کے محوری کردار پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں : رسول اکرمؐ نے بے بنیاد معاشرے کو علمی و اخلاقی سرمایے سے نئی تہذیب عطا کی، آیت اللہ اعرافی
انہوں نے آنے والے مواقع جیسے نئے تعلیمی سال کے آغاز (اسکولوں، جامعات اور حوزات علمیہ) کا ذکر کرتے ہوئے، اسلامی فکر کی اشاعت اور عوام و انقلاب اسلامی کی خدمت میں قومی میڈیا کی وسیع خدمات کو سراہا۔
آیت اللہ اعرافی نے 12 روزہ دفاع مقدس کے دوران قومی میڈیا کے الهام بخش کردار کو سراہتے ہوئے مدیروں، پروگرام سازوں اور ٹیلی ویژن کے ثقافتی کارکنان کی شجاعانہ و خلاقانہ اقدامات کی تعریف کی اور کہا: قومی ٹیلی ویژن ایک عوامی ادارہ ہے اور امید ہے کہ اس کی ترقی اور اثر پذیری مزید بڑھتی جائے گی۔
مدیر حوزہ علمیہ نے حوزات علمیہ اور قومی میڈیا کے درمیان گہرے تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: جتنا زیادہ قومی میڈیا اسلامی معارف کے بیان میں مؤثر ہوگا، اتنا ہی حوزات علمیہ اس ظرفیت سے استفادہ کریں گے۔ یہ تعلق ایک نئے مرحلے میں داخل ہونا چاہئے جو حوزہ اور معاشرے دونوں کے لیے مفید ہو۔
انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے باعظمت مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پیغمبر خاتم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت تاریخ بشریت میں ایک نقطہ عطف تھا، آپ نے اپنی توحیدی معارف اور فکری نظامات کے ذریعے ایک نئی تہذیب کی بنیاد رکھی جو الٰہی معجزات میں سے ایک عظیم معجزہ ہے۔
مجلس خبرگان رهبری کے اس رکن نے مزید کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایسی قوم میں مبعوث ہوئے جہاں کوئی بالفعل علمی، تہذیبی اور ثقافتی ظرفیت موجود نہ تھی لیکن انہوں نے صرف 23 برسوں میں سماجی اور انسانی خام مواد سے ایک عظیم تہذیب تشکیل دی اور ایک نئے اجتماعی و فکری نظام کی بنیاد رکھا۔ یہ کارنامہ اسلام کی فکری سیاست اور پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکمت آمیز میڈیا و ابلاغی نظام کی نشاندہی کرتا ہے۔