مشرق وسطی

مغرب شام کی خودمختاری قبول نہیں کرتا ہے: بشار اسد

رپورٹ کے مطابق بشار اسد نے روسی اخبار کامسامولسکایا پراودا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شام نے روس، ایران اور حزب اللہ کے تعاون سے امریکہ، سعودی عرب اور ترکی سمیت علاقے کے بعض ملکوں اور مغرب کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس بات نے دہشت گردوں کے حامیوں کو غضب ناک کر دیا ہے۔

بشار اسد نے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو ختم کرنا کافی نہیں ہے بلکہ ان کی آئیڈیالوجی اور نظریے کو ختم کرنا ہو گا اور اس کے لیے وقت اور نوجوان نسل پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

شام کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ شام کے دشمنوں نے اس ملک کے مختلف علاقوں میں شامی فوج کی کامیابیوں اور پیش قدمی کے بعد مختلف ملکوں سے اور زیادہ تعداد میں دہشت گردوں اور شدت پسندوں کو شام بھیجا ہے۔

بشار اسد نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ داعش صیہونی حکومت کے لیے خطرہ نہیں ہے، کہا کہ صیہونی حکومت اور جبہۃ النصرہ، داعش اور القاعدہ سے وابستہ دہشت گرد گروہوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button