یمن

یمن کی سیاسی کونسل کی جانب سے قیام امن کے لئے نیا منصوبہ پیش

منصوبہ پیش کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب پر میزائلی حملے اسی صورت میں بند ہوں گے جب ریاض، یمن پر اپنے فضائی، زمینی اور بحری حملوں کا سلسلہ بند اور پابندیاں منسوخ کردے گا۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی سیاسی کونسل کے سربراہ صالح الصماد نے چھبیس ستمبر کو انقلاب یمن کی سالگرہ کی مناسبت سے اپنے خطاب میں سعودی عرب سے صلح کے لئے نیا منصوبہ پیش کیا ہے جس کی سب سے اہم شق سعودی اتحاد کی جانب سے یمن پر فضائی، زمینی اور بحری حملوں کا سلسلہ بند کرنا ہے- اس منصوبے کے مطابق یمن پر سعودی عرب کے فضائی، زمینی اور بحری حملوں کا سلسلہ بند کئے جانے اور پابندیاں منسوخ کئے جانے کی صورت میں تحریک انصاراللہ اور یمن کی عوامی کانگریس بھی سعودی عرب کے خلاف فوجی کارروائیوں اور اس ملک کے اندر تک میزائل فائر کرنے کا سلسلہ روک دے گی-

تحریک انصاراللہ سے وابستہ اس عہدیدار نے اقوام متحدہ اور دنیا میں امن کے حامی ممالک سے اپیل کی کہ یمن کے بے گناہ عوام کا قتل عام رکوانے کے لئے سعودی حکومت پردباؤ ڈالیں-

سعودی عرب، یمن کے مفرور و مستعفی صدرمنصورہادی کو دوبارہ برسراقتدار لانے کے لئے دوہزارپندرہ سے امریکی حمایت سے ایک اتحاد تشکیل دے کر یمن پر وحشیانہ حملے کررہا ہے اور اس ملک کے عوام کا محاصرہ کئے ہوئے ہے-

یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں میں تقریبا سات ہزاریمنی بچے، عورتیں اور نہتھے عوام جاں بحق دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں لوگ دربدر ہوگئے ہیں- ان حملوں کے نتیجے میں یمن کی اسّی فیصد بنیادی تنصیبات، اسکول، اسپتال، رہائشی مکانات وغیرہ تباہ ہو چکے ہیں اور فضائی، زمینی اوراس ملک کے بحری محاصرے کی وجہ سے عوام کو سخت بحرانی حالات کا سامنا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button