یمن

سعودی جارحیت میں بچوں کی شہادت

یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے چیئر مین محمد علی الحوثی نے یمن پر سعودی جارحیت میں شہید ہونے والے معصوم بچوں کی فہرست اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو پیش کر دی ہے۔

یمن کے المسیرہ ٹی وی کے مطابق یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے یمن پر سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کی وحشیانہ جارحیت میں شہید ہونے والے بچوں کی فہرست کے ساتھ ہی سعودی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے دستاویزی ثبوت بھی سیکریٹری جنرل بان کی مون کو پیش کئے ہیں۔

المسیرہ کے مطابق یہ فہرست اور دستاویزات انسانی حقوق کی تنظیموں نے تیار کی ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق محمد علی الحوثی نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر جاری وحشیانہ سعودی جارحیت میں ایک ہزار آٹھ سو چھے بچے شہید ہو چکے ہیں ۔ انھوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ سعودی حکومت نے اپنی جارحیت میں ایک ہزار آٹھ سو سے زائد بچوں کو شہید کرنے کے ساتھ ہی ساتھ ہزاروں بچوں کے بنیادی ترین حقوق بھی پامال کئے ہیں۔ انھوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ یمن کے معصوم بچوں کو شہید اور ان کے حقوق پامال کرنے والے مجرمین کی مذمت کی جائے۔

انھوں نے اعلان کیا ہے کہ یہ فہرست اور دستاویزی ثبوت، سعودی اتحاد کا نام بچوں کے حقوق پامال کرنے والوں کی فہرست میں شامل کرنے میں اقوام متحدہ کی مدد کے لئے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو پیش کئے گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ نے حال ہی میں یمن کے غیر فوجی مراکز، رہائشی علاقوں اور شہری تنصیبات پر حملہ کرنے اور سیکڑوں بچوں کو شہید کرنے کی وجہ سے سعودی اتحاد کا نام بچوں کے حقوق پامال کرنے والوں کی فہرست میں شامل کیا تھا ۔

اقوام متحدہ کے اس اقدام پر سعودی حکومت کا بہت ہی سخت ردعمل سامنے آیا اور اس نے اعلان کیا کہ اگر سعودی اتحاد کا نام بلیک لسٹ سے نہ نکالا گیا تو وہ اقوام متحدہ کی مالی امداد بند کر دے گی ۔

سعودی حکومت کی اس دھمکی کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سعودی اتحاد کا نام بچوں کے حقوق پامال کرنے والوں کی فہرست سے نکال کے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا کیونکہ اس قسم کے اقدام کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔ البتہ بان کی مون نے بعد میں ایک بیان میں اس بات کا اعتراف کیا کہ سعودی حکومت کی دھمکی نے انہیں سعودی اتحاد کا نام بچوں کے حقوق پامال کرنے والوں کی فہرست سے نکالنے پر مجبور کر دیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد یمن کے بچوں نے مظاہرہ کر کے ان سے مطالبہ کیا تھا کہ پیسوں کے لئے ان کی زندگی کا سودا نہ کیا جائے ۔ یمن کے بچوں نے اسی کے ساتھ اپنے پیسے جمع کرنے کے گلے توڑ کے ان کے پیسے اقوام متحدہ کی مدد کے لئے سیکریٹری جنرل کے پاس روانہ کئے اور ان سے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ یمنی بچوں کے زندہ رہنے کے حق کا احترام کرے اور بچوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے ۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی اتحاد کا نام بچوں کے حقوق پامال کرنے والوں کی فہرست سے نکال دینے کے بان کی مون کے اقدام کے بعد یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں میں شدت اور وسعت آ گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button